• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو فعال کرنے کیلئے دو کمیٹیاں قائم

کراچی (سید محمد عسکری/اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) سندھ شاخ کی جانب سے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو فعال کرنے اور غیر سیاسی سربراہ کی تقرری اور ہارڈشپ کیسز کے معاملے پر احتجاج کے اعلان کے بعد سندھ حکومت نے فوری طور پر دو کمیٹیاں قائم کردی ہیں دونوں کمیٹیوں کے قیام کا نوٹیفکیشن سیکریٹری بورڈز و جامعات محمدحسین سید کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے۔ ہارڈ شپ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ایس ایم قریشی ہیں جبکہ اراکین میں ڈاکٹرقدیر راجپوت اور لاء یونیورسٹی کےو ائس چانسلر جسٹس(ر) قاضی خالد شامل ہوں گے۔ سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن کو فعال کرنے کیلئے بنائی گئی ہیں۔ رکن کمیٹی کے چیئرمین بھی ایس ایم قریشی ہوں گے جبکہ اراکین میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹرمحمدعلی شیخ اور لاء یونیورسٹی کے وائس چانسلر جسٹس(ر)قاضی خالد ہوں گے۔ دونوں کمیٹیوں کا اجلاس بھی پیر 22 جنوری کو طلب کرلیا گیا ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ واضح رہے کہ یارڈ شپ کیسز ان اساتذہ کے ہیں جن کی ترقیاں پی ایچ ڈی نہ ہونے کی وجہ سے رکی ہوئی ہیں۔ سندھ بھر میں ان کی تعداد 100کے لگ بھگ ہے اسی طرح سندھ ہائرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم حسین کی چار سالہ مدت اگلے ماہ ختم ہورہی ہے اور سندھ ایچ ای سی کے ایکٹ میں دوسری مدت کی توسیع کے لیے گنجائش موجود نہیں یہی وجہ ہے کہ فپوسسا نے سندھ ایچ ای سی کو فعال کرنے اور غیرسیاسی پی ایچ ڈی چیئرمین ایچ ای سی مقرر کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
تازہ ترین