• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طالبعلم نے حافظ قرآن پرنسپل کو توہین رسالت کا الزام لگاکر قتل کردیا

Todays Print

شبقدر(نمائندہ جنگ،دی نیوز رپورٹ… ایجنسیاں) شبقدر میں نجی کالج میں سیکنڈ ائر کے طالب علم نے فائرنگ کرکے کالج کے حافظ قرآن پرنسپل کو قتل کردیا۔پولیس اور ایف سی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کوآلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔کالج طلباء اور پرنسپل کے ورثاء نے واقعہ کے خلاف پولیس سٹیشن اور شبقدر چوک میں مظاہرے کئے ہیں۔ملزم طالب علم نے حافظ قرآن پرنسپل کو توہین رسالت پر اللہ کی راہ میں قتل قرار دیتے ہوئے الزام قبول کرلیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ملزم فہیم شاہ نے گذشتہ دنوں تحریک لبیک فیض آباد کے دھرنے میں شرکت کی جس پر کالج میں اسے غیر حاضر قرار دیا گیا اور اسی وجہ سے ملزم اور مقتول میں وقوعہ سے چند روز قبل بھی تکرار ہوئی تھی۔پیر کے روز شبقدر بازار مٹہ روڈ پر واقع اسلامیہ کالج کے سیکنڈ ائیر کے طالب علم سید فہیم شاہ ولد سید افتخار شاہ نے تکرار پر اپنے ہی کالج کے پرنسپل حافظ قرآن سریر احمد کو گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا۔ مجروح کو فوری تشویشناک حالت میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔اس موقع پر کالج کے ایک ٹیچر محمد ریاض نے شبقدر میڈیا سنٹر میں صحافیوں کو تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ کالج میں موجود تھا اسی دوران فائرنگ کی آواز سنی جس پر وہ نکلا تو کالج پرنسپل حافظ قرآن سریر احمد کو کلاس روم کے باہر زخمی حالت میں پڑا پایا۔ہم نے مقامی پولیس کو اطلاع دی جس پر ایف سی کے جوانوں اور پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتار کرلیا۔ اسی دوران کالج طلباء اور پرنسپل کے ورثاء نے شبقدر پولیس سٹیشن اور شبقدر چوک میں مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کو انکے حوالے کرنے کا کہا جس پر ڈی پی او چارسدہ نے مقتول کے ورثاء کو یقین دہانی کراتے کہا کہ ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور اس کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی کمیٹی بنائی ہے جو ہر زاویہ سے واقعہ کی تحقیقات کرے گی۔ مقتول کے بھانجے حارث خان ولد زرشاد خان جو اسی کالج میں فرسٹ ائر کا طالب علم ہے، نے پولیس کو بتایا کہ ملزم فہیم شاہ ایک آوارہ اور نافرمان طالب علم ہے جس کو اکثر مقتول پرنسپل غیر حاضریوں اور تعلیم کی طرف توجہ نہ دینے پر ڈانٹتے تھے۔ وقوعہ کے روز بھی سریر احمد نے اسے نصیحت کی جس پر فہیم شاہ نے پستول نکال کر ان پر فائرنگ شروع کردی۔ دریں اثناء ملزم فہیم شاہ نے گرفتاری کے بعد ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ ہمیں بار بار یہ بتایا گیا ہے کہ اللہ کی راہ میں کسی کو قتل کرنے سے نہ ہچکچائو اور نہ ہی ڈرو۔ میں نے پرنسپل پر یکے بعد دیگرے 6 فائر کئے ہیں اور اس کارروائی میں میں اکیلا ہی تھا اور کوئی دوسرا ساتھی نہیں تھا۔ میں قتل کو قبول کرتا ہوں اور کسی بھی سزا سے نہیں ڈرتا۔دریں اثناء نجی ٹی وی کے مطابق ملزم فہیم شاہ نے گذشتہ دنوں تحریک لبیک فیض آباد کے دھرنے میں شرکت کی جس پر کالج میں اسے غیر حاضر قرار دیا گیا اور اسی وجہ سے ملزم اور مقتول میں وقوعہ سے چند روز قبل بھی تکرار ہوئی تھی۔پی پی آئی کے مطابق پرنسپل کے قتل کی خبر اگ کی طرح علاقے میں پھیل گئی اور سینکڑوں مظاہرین نے شبقدر مین چوک کو ہر قسم ٹریفک کے لئے بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا جو کہ تین گھنٹے تک جاری رہا جس سے مہمند، باجوڑ مٹہ مغل خیل اور پشاور کی شاہراہیں بند رہیں جس سے مسافروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔جب کہ مقامی انتظامیہ مظاہرے کے دوران غائب رہی تاہم ضلعی انتظامیہ کیساتھ کامیاب بات چیت کے بعد مظاہرین پرامن طریقے سے منتشر ہوگئے۔پولیس کے مطابق طالب علم نے تین دن کالج سے غیر حاضر تھا جس پر پرنسپل کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی ،پولیس نے ملزم سے مزید تفتیش شروع کردی۔مقامی ذرائع کے مطابق ملزم گرفتاری کے وقت نعرہ لگا رہا تھا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقتول پرنسپل ایک باعمل مسلمان تھے۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے اسلامیات میں ماسٹرز کیا تھا اور وہ حافظ قرآن تھے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پرنسپل پر توہین رسالت کے الزامات بے بنیاد تھے۔ دریں اثناء ڈی پی او ظہور آفریدی نے ’’دی نیوز‘‘ کو بتایا ہے کہ مقتول پرنسپل کے خلاف توہین رسالت کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے مزید حقائق تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔برطانوی ریڈیو کے مطابق کالج کے بعض طالب علموں کا کہنا ہے کہ چند دن پہلے دونوں کے مابین کسی بات پر مذہبی بحث ہوئی تھی لیکن بعد میں دونوں آپس میں ہنسی مذاق بھی کرتے رہے جس سے ایسا محسوس نہیں ہوا کہ دونوں کے مابین کوئی سنجیدہ معاملہ ہے۔تھانہ شب قدر میں واقعے کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے تاہم ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزم نافرمان طالب علم تھا جنہیں پرنسپل اکثر اوقات ڈانٹ ڈپٹ اور نصیحت کرتے تھے۔

تازہ ترین