• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معلومات تک رسائی قانون میں ترمیم قبول نہیں، سی آر ٹی آئی

پشاور ( وقائع نگار ) کوالیشن آن رائٹ ٹو انفارمیشن (سی آرٹی آئی) نے خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے صوبائی آرٹی آئی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ مجوزہ ترامیم معلومات تک رسائی کے اصل مقصد کو ختم کر دیں گی۔ سی آرٹی آئی نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ قانون معلومات کی فراہمی اور اس کے نفاذ میں ایک موثر قانون ہے لیکن تحریک انصاف حکومت ایک بار پھر معلومات کی فراہمی میں رکاوٹ بنتی نظر آرہی ہے۔ سی پی ڈی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر اعجاز نے مجوزہ ترمیم کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکشن 7(5) کے تحت درخواست دہندہ کومعلومات حاصل کرنے کیلئے وجہ بتانا ہو گی اور مفاد عامہ سے جوڑنا ہوگاجبکہ معلومات کے اصل مالک عوام ہیں اور سرکاری ادارے ان معلومات کے صرف نگران ہیں۔ اس بنیاد پر بغیر وجہ بتائے معلومات حاصل کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔مجوزہ ترامیم شہریوں کومعلومات تک رسائی کا قانو ن استعمال کرنے میں حوصلہ شکنی کریں گی جو کہ شہری خدمات کی فراہمی (Service delivery)کے مسائل کو حل کروانے میں استعمال کرتے ہیں۔ تحریک انصاف معلومات تک رسائی کے قانون کو فریڈم آف انفارمیشن آرڈیننس 2002ءکی طرح غیر موثر اور کمزور بنا رہی ہے جو کہ پارٹی کے موقف کیخلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں کی باہمی خط و کتابت کو مستثنیات کے زمرے میں ڈالنا شفافیت، جمہوری اور عوامی شمولیت جیسی قدروں کی خلاف ورزی ہے۔ اسکے علاوہ معلومات فراہم کرنے کا دورانیہ 10دن سے بڑھا کر 30دن کا تجویز کیا گیا ہے ۔ اور پبلک انفارمیشن آفیسر معلومات فراہم کرنے سے پہلے متعلقہ ادارے کے سربراہ سے اجازت لینے کا پا بند ہوگا ۔اس کی بنیاد پر پبلک انفارمیشن آفیسر کی تعیناتی غیر موثر ہوجائے گی اور معلومات تک رسائی کی درخواست روز مرہ خط و کتابت کا حصہ بن جائے گی ۔ اگر یہ تمام مجوزہ ترامیم منظور ہوتی ہیں تو خیبر پختون خواہ معلومات تک رسائی کا قانون 2013کمزور اور غیر موثر قانون بن جائیگااور پاکستان میں موجودہ معلومات تک رسائی کے قوانین کی درجہ بندی میں یہ قانون پیچھے رہ جائے گا۔ انسٹی ٹیوٹ آف ریسرچ اڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آفتاب عالم نے کہا کہ معلومات تک رسائی کا حق شفافیت اور جوابدہی کے فروغ کے لیے ضروری ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے معلومات تک رسائی کے قانون کو کمزور بنانے کے حوالے کی گئی کوشش انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں سوسائٹی فار میڈیا اینڈ ریسرچ کے منیجر ارشد رضوی نے تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسی ترامیم کے منظور ہونے کے بعد شفافیت اور جوابدہی ایک خواب بن رہ جائیگی۔ مجوزہ ترامیم جمہوری اقداروں کے خلاف اور شہریوں سے انکا بنیادی حق سے محروم کر یں گی۔ ڈیجیٹل رائٹس فاونڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نگہت داد کا کہنا تھا کہ مجوزہ ترامیم پاکستان میں حق معلومات تک رسائی میں خلل ہے۔ جو کہ معلومات تک رسائی کے قانون کو کمزور اور غیر موثر بنا دے گا۔ میڈیا میٹر ز فا ڈیموکریسی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسد بیگ کا کہنا تھا کہ الیکشن کے قریب آتے ہی حکومت کو جمہوری قدروں کو مد نظر رکھتے ہوئے قانون سازی کرنی چاہیے ۔انہوں نے پاکستان تحریک انصاف ٗوزیر اعلی پرویز خٹک اورصوبائی کابینہ سے مطالبہ کیا کہ قانون سازی میں جمہوری قدروں کو مد نظر رکھا جائے۔
تازہ ترین