• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیر اعلیٰ پنجاب اور کور کمانڈر لاہور کی زیر صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں پنجاب میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف پوری طاقت استعمال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فورسز کو بلا امتیاز ٹارگٹ آپریشن کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انٹیلی جنس کارروائیوں کے لئے سیکورٹی کی میکنزم کو فعال تر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔شمالی علاقوں میں آپریشن ضرب عضب کامیابی کے آخری مراحل تک پہنچنے کے بعد اب پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ایک ناگزیر ضرورت بن گیا ہے، کیونکہ جنوبی پنجاب میں راجن پور، روجھان اور اس سے ملحقہ کچے کے طویل علاقے کو ایک عرصہ سے چھوٹو گینگ نے ایسے نو گو ایریا میں تبدیل کر رکھا ہے کہ اس کے بعض حصوں میں پولیس کا داخلہ بھی ناممکن ہو کر رہ گیا تھا۔ گزشتہ پانچ دن سے اس علاقے میں سیکورٹی اداروں کی طرف سے فل اسکیل آپریشن کا آغاز ہوچکا ہے۔ راجن پور کے ندی نالوں والے علاقوں کی آبادیوں کو حکام کی طرف سے خالی کرانے کاحکم دے دیا گیا ہے جبکہ تحصیل روجھان میں دریا ئے سندھ کے کناروں پر آباد لوگوں کو بھی یہ ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں۔ چھوٹو گینگ کے ارکان کے با رے میں یہ پتہ چلا ہے کہ وہ مہلک بھارتی اسلحہ سے لیس ہیں اورانہیں افغانستان میں دہشت گردی اور چھاپہ مار کارروائیوں کی تربیت دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے مابین ایک حالیہ میٹنگ میں جنوبی پنجاب میں آپریشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے پر اتفاق کیا گیا ہےکیونکہ چھوٹو گینگ نہ صرف طویل مدت سے دریائے سندھ کے کناروں اور ندی نالوں پرواقع علاقوں کو اپنی کمین گاہ بنا کر بدامنی پھیلانے میں مصروف ہے بلکہ اس کے کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں سے بھی رابطے ہیں۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ جنوبی پنجاب میں جاری آپریشن ضرب آہن کو پوری قوت سے آگے بڑھا کر دہشت گردوں کی اور ان کے سہولت کاروں کی اس آماجگاہ کو ہمیشہ کے لئے ختم کردیا جائے۔
تازہ ترین