• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاکھوں دِلوں پر راج کرنیوالی لیڈی ڈیاناکی 21ویں برسی


لاکھوں کروڑوں دِلوں کی ملکہ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے 21 برس بیت گئے۔

یکم جولائی 1961کو نورفوک انگلینڈ میں جنم لینے والی شہزادی پیکر ڈیانا کی زندگی خوشیوں اور غم کا ملاپ تھی جو مسکرائیں تو ہزاروں دیکھنے والوں کے چہرے کھل اٹھتے اور جب روئیں تو ان کے چاہنے والے بھی ان کے ساتھ غمزدہ ہوجائیں ۔

کسے معلوم تھا کہ برطانیہ کے قدامت پسند نظام میں پیدا ہونے والی ڈیانا فرانسس اسپینسر ایک دن دنیا کی معروف اور مقبول ترین شخصیت بن جائیں گی۔

ڈیانا کی شہرت کا سورج برطانوی شہزادہ چارلس سے منگنی کے بعد طلوع ہوااورپھر شادی سے شاہی سفر کا آغاز کیا تو لوگوں نے اسے خوشیوں اور خوابوں کے سفر سے تعبیر کیاجس کے بعد2 بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی ولادت ہوئی اور وہ تخت و تاج کو مستقبل کے بادشاہ دینے میں کامیاب ہوگئیں۔

بظاہر سب صحیح لگ رہا تھا لیکن شہزادی ڈیانا اپنی ازدواجی زندگی کو کامیابی سے ہمکنار نہ کر پائی، پہلے تو شہزادہ چارلس کی بے وفائی نے ڈیانا کا دل توڑا اور پھر ڈیانا نے خود بھی بے وفائی کر لی،دونوں کی زندگی میں کمیلا پارکر، جیمز گبلی، جیمز ہیوئیٹ اور لیگی بورک جیسے رقابت دار آئے۔

ڈیانا نے برطانوی نشریاتی ادارےکو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ناکام ازدواجی زندگی کا اعتراف بھی کیا،انہوں نے اپنی ذاتی زندگی کی ناچاکیوں سے دل برداشتہ ہو کر خود کو فلاحی سرگرمیوں میں مصروف کر لیا اور کبھی بارودی سرنگوں کا معاملہ اٹھایا تو کبھی ایڈز کے خاتمے پر لب کشائی کی۔

ڈیانا کی زندگی کی طرح موت بھی میڈیا کےلیے سب سے بڑی خبر بن گئی جب 31اگست 1997 کو ڈیانا پیرس کے ہوٹل سے اپنے دوست دودی الفائد کے ساتھ روانہ ہوئی تو ایک بار پھر میڈیا کی زد میں تھیں۔

سفر شروع تو ہوا لیکن ڈیانا منزل تک نہ پہنچ سکی جب ان کی گاڑی ایک خطرناک حادثے کا شکار ہوکر مکمل طور پر تباہ ہو گئی، حادثے میں شہزادی کےساتھ ان کے دوست بھی جان کی بازی ہار گئے۔

پریوں کی شہزادی کی یہ داستان اپنے پیچھے کئی سوال چھوڑ گئی جن کے جواب کا آج بھی ان کے چاہنے والوں کوشدید انتظار ہے۔

تازہ ترین