• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی جارحیت کیخلاف حکومت، اپوزیشن ایک، قومی اسمبلی میں متفقہ مذمتی قرارداد منظور،جمعہ کو سرکاری طور پر یوم سیاہ منانے کا اعلان

اسرائیلی جارحیت کیخلاف حکومت، اپوزیشن ایک


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے نہتے فلسطینی شہریوں پر اسرائیل ظلم وستم اور بربریت کیخلاف جمعہ کے روزسرکاری سطح پر ملک گیر یوم احتجاج منانے کا اعلان کردیا، ادھرقومی اسمبلی میں فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف حکومت اور اپوزیشن یک زباںہوگئے۔

ایوان زیریں نےفلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک متفقہ قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ‘ او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطین پر اسرائیلی ظلم و بربریت کو رکوانے کے لئے فی الفور اپنا کردار ادا کریں‘ فلسطینیوں کی نسل کشی‘ ان کی اپنے علاقوں سے جبری بے دخلی اور فلسطین کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے عمل کو فی الفور روکا جائے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے جرم کی تحقیقات کے لئے آزادانہ انکوائری ٹریبونل قائم کریں۔

فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے ایوان زیریں میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہاکہ تاریخ اس بات کی گواہ رہے گی کہ پاکستان وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں فلسطین کے معاملے پر تاریخ کی درست سمت میں کھڑا ہوگا۔

مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر تحریک انصاف کی حکومت کبھی آنچ نہیں آنے دے گی‘قبلہ اول پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے‘27رمضان المبارک کو اسرائیل نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کرکے پوری امت مسلمہ کو للکارا ہے۔

قرار داد پر بحث کے دوران پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف کا کہناتھا کہ تنازع فلسطین سے متعلق پاکستان کو عالمی سطح پر بھرپور موقف اختیار کرنا چاہیے‘ ہم لوگ جلوس بھی نکال لیں گے ‘ قراداد بھی پاس کرلیں گے‘ہمیں اس معاملے پر تقریروں کی بجائے کچھ آگے کا سوچنا چاہیے‘ترکی کی تجویز پر ہمیں فلسطین کیلئے فورس بنانی چاہیے۔

عملی قدم کون اٹھائے گا،اب ہمیں سرجوڑنا پڑے گا ،آپ کو طاقتور کرنا پڑے گا اور اپنے رویے تبدیل کرنا پڑیں گےجبکہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اس حوالے سے عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے کیونکہ نعروں سے نہ پہلے کچھ ہوا ہے اور نہ اب ہوگا‘ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ جب تک کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کو ان کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقوق نہیں ملتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ 

تفصیلات کے مطابق پیر کو قومی اسمبلی میں شاہ محمود قریشی نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان اسرائیل کی طرف سے فلسطین کے عوام پر ظلم و بربریت پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے اور نہتے فلسطینی عوام پر منظم ظلم و جبر اور بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ 

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایوان فلسطینی عوام پر بہیمانہ مظالم اور ان کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ قرارداد میں رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ میں اذان بند کرنے اور عبادت گزاروں پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی۔ 

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کا جبری انخلا کرکے یہودی آبادکاری کے مسلسل عمل کی بھی مذمت کرتا ہے جو کہ چوتھے جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 49 کی خلاف ورزی ہے۔ 

قرارداد میں فلسطینیوں کے اپنے حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کی بھی حمایت کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان اسرائیلی حکومت اور میڈیا کی جانب سے جنگ کے متاثرین کو جنگی جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی مذمت کرتا ہے۔ 

قرارداد میں پاکستان کی جانب سے بہادر فلسطینی عوام کی غیر متزلزل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔قرارداد میں شیخ جراہ اور بیت المقدس میں مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے دفاتر والی عمارت کی تباہی کی بھی مذمت کی گئی۔ 

قرارداد میں پاکستان کی جانب سے فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے 1967ءسے پہلے کی سرحدوں کے مطابق دو ریاستی حل کا مطالبہ کیا گیا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف اور بیت المقدس ہو۔ 

تازہ ترین