بھارتی وزیر داخلہ کے دورہ کشمیر پر احتجاج، فائرنگ سے ایک شہری شہید

October 25, 2021

سرینگر (جنگ نیوز )بھارت کے وزیرداخلہ امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ کشمیر پر شہریوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے ،بھارتی فورسز نے خواتین سمیت 900سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لے لیا، بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک کشمیری شہری شہید بھی ہوگیا۔شہری کی شہادت پر مقامی شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایک شہری کو شہید کردیا ،یہ واقعہ ایک ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب حکام بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورے کے لیے علاقے میں سکیورٹی کے نام پر کریک ڈائون جاری رکھے ہوئے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق اتوار کو شہید کیے جانے والا دودھ فروش رواں ماہ فوجیوں یا سکیورٹی اہلکار کے ہاتھوں شہید ہونے والا 12 واں شہری ہے۔نئی دہلی نے تقریباً پانچ لاکھ افواج کشمیر میں تعینات کیے ہیں۔پولیسنے دعویٰ کیا کہ دودھ فروش کی ہلاکت زیناپورا میں ایک پولیس پیرا ملٹری کیمپ کے قریب ’ملیٹنٹ ایکشن‘ کے دوران ’کراس فائرنگ‘ میں ہوئی ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ واقع کی تحقیقات کی جارہی تھیں۔مقامی افراد نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس شخص کو بغیر کسی وجہ کے فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا۔بھارت کے وزیر داخلہ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے نائب امیت شاہ ہفتے سے کشمیر میں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں جگہ جگہ ریت کی بوریاں رکھ دی گئی ہیں اور جس عمارت میں امیت شاہ ٹھہرے ہوئے ہیں اس کے گرد چھتوں پر سنائپرز تعینات کر دیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ، حالیہ دنوں میں پولیس نے سینکڑوں موٹرسائکلیں ضبط کی ہیں جبکہ خواتین اور بچوں سمیت راہ گیروں کو بھی سیکورٹی کے نام پر تنگ کیا جارہا ہے۔