سندھ ہائیکورٹ کا شیرپاؤ ہائیڈرنٹ فوری طور پر بند کرنے کا حکم

October 27, 2021

عدالتی احکامات کے باوجود ایک سال سے کراچی واٹر بورڈ کی سرکاری ہائیڈرنٹ غیر قانونی طور پر چلانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ نے چیف سیکریٹری سندھ اور ایم ڈی واٹر بورڈ سمیت کئی متعلقین کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے شیر پاؤ واٹر ہائیڈرینٹ فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے جج مسٹر جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے واٹر بورڈ کی جانب سے شیرپاؤ واٹرہائیڈرنٹ کا ٹھیکہ خلاف ضابطہ دینے کے خلاف دائر ایس ایس ایس کارپوریشن کے جواد احمد میمن کی درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے ایک سال قبل نیلامی منسوخ کرنے کے عدالتی احکامات کے باوجود شیرپاؤ ہائیڈرنٹ چلانے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر چیف سیکرٹری سندھ، ایم ڈی واٹر بورڈ اور سپرینڈنٹ انجنئیرکو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔

درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر فیضان ایچ میمن ایڈووکیٹ کے مطابق اسٹیل ٹاؤن کے قریب شیرپاؤ واٹر ہائیڈرینٹ کا انتظام چلانے کے لئے ان کے کلائنٹ نے بھی نیلامی میں حصہ لیا تھا مگر واٹر بورڈ حکام نے سازباز کے تحت ایس ایس ایس کارپوریشن کو نااہل قرار دے دیا تھا اور ڈبل اے بلڈرز اینڈ ڈیولپرز اور سفاری ٹرانسپورٹرز کو خلاف ضابطہ یہ ٹھیکا دے دیا تھا۔

بیرسٹر فیضان ایچ میمن ایڈووکیٹ کے مطابق ایک سال قبل بھی عدالت نے ٹھیکے سے متعلق تمام کارروائی کالعدم قرار دے دی تھی مگر واٹر بورڈ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہا تھا۔

منیجنگ ڈائریکٹر( ایم ڈی ) واٹر بورڈ اسد اللّٰہ خان نے ’جنگ‘ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے عدالتی احکامات موصول ہوئے ہیں مگر عدالت کی طرف سے تحریری حکم نامہ بدھ کی شام تک نہیں پہنچا تھا۔

ایم ڈی واٹر بورڈ کے مطابق حکمنامہ ملتے ہی عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد کیا جائے گا اور شیرپاؤ ہائیڈرینٹ کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ اسے سربمہر بھی کیا جائے گا، جس کی رپورٹ اگلی سماعت پر عدالت عالیہ میں پیش کی جائے گی۔