ریلوے کرائے بھی بڑھ گئے

October 28, 2021

حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور بجلی و گیس کے نرخوں میں مسلسل اضافے نےملک میں مہنگائی کے ایسے طوفان کو جنم دیا ہے جس نے اشیائے ضروریہ سے لے کر تمام شعبہ ہائے زندگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔ہر صبح کسی نے کسی شے کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اب ریلوے کے کرائے جو پہلے ہی کچھ کم نہ تھے،مزید بڑھا دیے گئے ہیں۔محکمہ ریلوے نے پیٹرول و ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کو جواز بناتے ہوئے تمام مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں 10 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔نوٹیفکیشن میں محکمہ آئی ٹی کو پیشگی ریزرویشن پر نیا کرایہ وصول کرنے اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو یکم نومبر سے نافذ ہونے والا اضافی کرایہ نامہ تمام متعلقہ ذیلی محکموں میں آویزاں کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ مذکورہ اضافے کووزارت ریلوے نے عوام پر ایک احسان کے طور پر پیش کرتے ہوئےکہا کہ تجویز تو 15 فیصد اضافے کی تھی لیکن عام آدمی پر معاشی بوجھ نہ بڑھے اس لئے صرف دس فیصد اضافہ کیا گیاگویا عوام کو شکرگزار ہونا چاہئے۔یہی وطیرہ حکومتی سطح پر توانائی کے نرخ بڑھانے پربھی اپنایا جاتا ہے۔سونے پہ سہاگے یہ کہ بڑھتی مہنگائی کو کم کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کے بجائے صرف اعلانات پر اکتفا کرتے ہوئے سرکاری ترجمانوں ،وفاقی وزرا کی جانب سے روٹی کم کھانے اور چینی کے استعمال کو گھٹانے کے عجیب و غریب مشورے دے کر عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جاتی ہے۔ اچھا ہوگا کہ حکومت عوام کو مہنگائی کے بوجھ تلے دبانے کی بجائے اپنےغیر ضروری اخراجات پر قابو پائے،نئی صنعتیں قائم کرےجبکہ سرکاری عہدیداروں وحکومتی وزرا بشمول اراکین اسمبلی کو مفت پٹرول ،بجلی و گیس وغیرہ کی مدوں میں حاصل سہولت کو بھی واپس لینا چاہئے تاکہ انہیں بھی عام آدمی کی مشکلات کا صحیح اندازہ ہوسکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998