ملک میں فٹبال کے ٹیلنٹ کو گروم کرنے کی ضرورت ہے

November 30, 2021

پاکستان فٹ بال فیڈریشن اور فیفا نارملائزیشن کمیٹی کے درمیان لاہور میں قائم فیفا فٹ بال ہائوس کے قبضے کیلئے سرد جنگ جاری ہے۔ فٹ بال کاعالمی تنظیم فیفا نے پاکستانی حکومت کو آگاہ کردیا ہے کہ فٹ بال معاملات میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی اور اس سلسلے میں فٹ بال ہاؤس پرپی ایف ایف کے قبضے کے خلاف وہ اپنا کردار ادا کرے اور فیفا نارملائزیشن کمیٹی کو مکمل اختیار کے ساتھ فٹ بال ہائوس حوالے کرے۔ فی الحال حکومت پنجاب نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے فٹ بال ہائوس کی لیز کی فیس گزشتہ تین سال سے نہ دیئے جانے کا ایشو بناتے ہوئے فٹ بال ہائوس سیل کرکے پی ایف ایف کے عہدیداروں کی دفاتر میں انٹری روک دی ہے ۔

پی ایف ایف کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پنجاب حکومت کے غیرقانونی اقدام کے خلاف عدالت سے رابطہ کیا ہے جبکہ نارملائزیشن کمیٹی انتظار کرو کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہےاوراپنی توجہ حکومت کے اگلے قدم کی جانب مرکوز کئے ہوئے ہے۔ لیکن مثبت بات یہ ہے کہ تمام تر لڑائی جھگڑوں کے باوجود ملک میں فٹ بال کی سرگرمیاں جاری ہیں۔

ماشا یونائیٹڈ کےزیراہتمام سرٹور یاڈی ایمبسڈر کے تعاون سے پاکستان کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل مرحلے کا آغازہوچکا ہے۔ کوارٹر فائنل میں پہنچنے والی ٹیموں میں شہباز محمڈن، سکسٹین اسٹار، ینگ عزیزآباد ، مہران ساکر، ینگ مسلم، ماشا یونائیٹڈ، لسبیلہ اسٹوڈنٹس اور واصف مسلم شامل ہیں۔ایونٹ میں ملک کی 16 ٹاپ ٹیموں نے حصہ لیا۔

ناک آؤٹ مرحلے سے خارج ہونے والی ٹیموں میں غریب شاہ یونین، الفلاح ایف سی، بلوچ اسٹار ایف سی، اعظم نگر ایف سی، محمدی بلوچ، فرینڈز ایف سی، پاک مسلم ایف سی، گلشن ساکر کلب شامل ہیں۔ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل2اور 3 دسمبر کو جبکہ فائنل 5 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچز کے مہمان خصوصی پاکستان کے سابق مایہ ناز فاسٹ بولر محمد سمیع نے کراچی میں ماشایونائیٹڈ کے زیراہتمام ہونے والی فٹ بال سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں کھیلوں کو ترقی دینے والے پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا چاہئے ماشا یونائیڈ کے سربراہ رائے انتخاب علی اپنی ٹیم کے ہمراہ فٹ بال کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

ملک میں فٹبال کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے ،کوالیفائیڈ کوچز کے ذریعے کھلاڑیوں کی تربیت سے بین الاقوامی معیار کے کھلاڑی تیار کئےجاسکتے ہیں۔ ماضی میں ہمارے فٹ بال کھلاڑیوں کا دنیا بھر میں ایک مقام رہا۔

ٹورنامنٹ کے روح رواں ناصر اسماعیل نے کہا کہ فٹبال کے فروغ کیلئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں ۔ سرفراز اکبر نے کہا کہ بہترین فٹبال ٹورنامنٹ کے انعقاد پر ناصر اسماعیل کی کاوشیں قابل ستائش ہیں ۔ آرگنائزنگ سیکریٹری عبد المعیز علی نے کہا کہ یہ ایک یادگار ٹورنامنٹ ثابت ہوگا۔