اندرون سندھ سے لوگوں کو لاکر کراچی میں بھرتیاں ہورہی ہیں، متحدہ

December 05, 2021

کراچی( اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام عباسی شہید اسپتال(ناظم آباد) میں متنازع بلدیاتی ترمیمی بل 2021کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ڈپٹی کنوینر وسیم اختر، کنور نوید جمیل، ممبر قومی اسمبلی کشور زہرہ اور حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے شرکاء سے خطاب کیا۔سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ نااہل اور کرپٹ دیہی سندھ کے نمائندے تیرہ سالوں سے شہری سندھ پر مسلط ہیں، پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے پہلے کے ادارے کے ایم سی کو آج پیپلز پارٹی تباہ و برباد کر چکی ہے۔پیپلزپارٹی جعلی ڈومیسائل اور شہری کوٹے پر اندرون سندھ سے لوگوں کو لاکر کراچی کے اداروں میں بھرتی کررہی ہے، پیپلز پارٹی اندرون سندھ ایک اسپتال بھی نہیں بناسکی جسکی وجہ سے اندرون سندھ کے عوام علاج و معالجے کیلئے کراچی کے اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں، وزراء کراچی کے پیسوں سے مالا مال ہورہے ہیں انکو جلد کراچی کے تمام ادارے ہمیں واپس کرنے ہونگے ، اہل کراچی کو تنگ نہ کرو ورنہ تم کو اندرون سندھ سے یہاں آنا مشکل ہوجائے گا۔ کیا یہ مذاق نہیں کہ اندرون سندھ سے آکر کراچی کی قانون سازی کی جائے؟ اور کیا سندھ کے وزیراعلی تمام اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پنجاب،کے پی کے کشمیر سمیت پورا پاکستان ترقی کررہا ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے سندھ کو سب سے بدترین صوبہ بنادیا ہے، ایم کیوایم پاکستان عدالتوں سے کراچی میں مکمل بلدیاتی نظام بحال کروانے اور آرٹیکل 140A کے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے۔اگر کراچی کا ٹیکس کراچی میں نہیں لگے گا تو پھر ہم ٹیکس دینا بند کردیں گے۔لیکن اب لگتا ہے کہ پاکستان کا سسٹم دھرنوں پر چلتا ہے جس نے دھرنا دے دیا وہ کامیاب، لہذا اب کراچی کے حقوق کے لئے ایسا دھرنا ہوگاکہ لوگ ماضی بھول جائیں گے حکمرانوں کو گھٹنے ٹیکنے ہوں گے۔