ایک لڑکا: ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں....

December 11, 2021

ابن انشاء

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا

جی مچلتا تھا ایک ایک شے پر

جیب خالی تھی کچھ مول لے نہ سکا

لوٹ آیا لیے حسرتیں سینکڑوں

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے

آج میلہ لگا ہے اسی شان سے

آج چاہوں تو اک اک دکاں مول لوں

آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں

نارسائی کا اب جی میں دھڑکا کہاں

پر وہ چھوٹا سا الھڑ سا لڑکا کہاں