طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام 2 طلباء کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاجی ریلی

January 20, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام جامعہ بلوچستان سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے طلبا فصیح بلوچ اور سہیل بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف بدھ کو احتجاجی ریلی نکالی گئی ،ریلی میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) ، بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی ، پشتون ایس ایف ، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے رہنماوں و کارکنوں نے شرکت کی ، ریلی کے شرکا ٹیکسی اسٹینڈ ، انسکمب روڈ ، جناح روڈ ، منان چوک سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پہنچے جہاں پر ریلی مظاہرئے میں تبدیل ہوگئی ۔ مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او کے مرکزی چیئرمین جہانگیر منظور بلوچ ، بی ایس او کے بابل بلوچ ، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے جہانگیر، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ماما رفیق ، پشتون ایس ایف کے طاہرشاہ کاکڑ اور حمیدہ ہزارہ نے کہا کہ یکم نومبر 2021 کو یونیورسٹی آف بلوچستان کے ہاسٹل سے دو طلبا فصیح بلوچ اورسہیل بلوچ کو مبینہ طور پر لاپتہ کردیا گیا واقعے کے خلاف طلباء تنظیموں نے 4 نومبر کو احتجاج شروع کیا اس دوران دھرنا دیا اور جامعہ بلوچستان کو بند کیا گیا ، جس پر آئی جی بلوچستان پولیس نے یقین دہانی کرائی تھی کہ طلباء کو جلد بازیاب کرایا جائے گا اس سلسلے میں حکومت نے کمیٹی بھی بنائی مگر یونیورسٹی کے انتطامی سربراہ اس کو تسلیم کیلئے تیار نہیں تھے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف طفل تسلیاں دی گئیں طویل عرصہ گزرنے کے باوجود بھی طلباء کو منظرعام پر نہیں لایا گیا اور نہ ہی حکومتی کمیٹی کے ارکان نے ہم سے کوئی رابطہ کیا جو باعث تشویش ہے۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں گزشتہ 72 سال سے تعلیم دشمن رویہ اختیارکیا گیا ہے، طلبا کو پڑھنے نہیں دیا جارہا ، آج ڈاکٹروں سمیت مختلف مکاتب فکر کے لوگ سراپا احتجاج ہیں مگر حکمرانوں کو اس کا احساس تک نہیں ،انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے طلباء نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے ۔