نیٹ فلکس کی جانب سے اطالوی فلم کے عربی ریمیک پر مصر میں تنازع

January 27, 2022

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک)اسٹریمنگ ویب سائٹ ’نیٹ فلیکس’ کی جانب سے اطالوی فلم کے عربی زبان میں بنائے گئے ریمیک پر مشرق وسطیٰ اور خصوصی طور پر مصر میں تنازع کھڑا ہوگیا اور لوگوں نے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق 20 جنوری کو ریلیز کی گئی عربی فلم ’عزیز ترین دوست‘ کو اس کی کہانی اور کرداروں کی وجہ سے فحش اور عرب روایات و سماج کے خلاف قرار دے کر اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔فلم پر اگرچہ متعدد مشرق وسطی ممالک کے لوگ اعتراض کر رہے ہیں، تاہم اس پر سب سے زیادہ ہنگامہ مصر میں دکھائی دیتا ہے، کیوں کہ فلم کی کاسٹ میں مصری اداکار شامل ہیں۔’عزیز ترین دوست‘ نامی مذکورہ فلم دراصل 2016 کی اطالوی زبان میں بنائی گئی فلم ’پرفیکٹ اسٹرینجرز’ کا آفیشل عربی ریمیک ہے، جس کی کہانی قریبی دوستوں کی جانب سے ایک کھیل کے دوران رازوں سے پردہ اٹھانے کے گرد گھومتی ہے۔اطالوی فلم کے بنائے گئے عربی ریمیک میں مصری اور لبنانی سمیت دیگر ممالک کے عرب اداکاروں کو کاسٹ کیا گیا ہے اور اس کی پروڈکشن لبنان اور مصر کی کمپنیوں نے کی ہے، تاہم اسے لبنان کے بینر تلے ریلیز کیا گیا ہے۔’عزیز ترین دوست‘ نامی فلم میں مصری اداکاروں کی جانب سے اداکاری کرنے پر اسے وہاں پر سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور حکومت میں شامل افراد اور سخت خیالات کے حامل لوگ فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔’ہولی وڈ رپورٹر’ کے مطابق فلم میں مصری اداکار کی جانب سے ہم جنس پرست کا کردار ادا کرنے سمیت اداکارہ مونا زکی کی جانب سے بولڈ سین کرنے پر مصری لوگ برہم ہیں اور فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم دوسری جانب شوبز سے وابستہ شخصیات کے مطابق ’عزیز ترین دوست’ نامی فلم میں کوئی بھی قابل اعتراض بات نہیں، جس وجہ سے اس پر پابندی لگائی جائے۔نیٹ فلیکس عربی زبان کی فلموں، ڈراموں اور شوز کی زیادہ تر پروڈکشن مصر اور لبنان میں کرتا ہے، تاہم دیگر ممالک میں بھی ان کی پروڈکشن کی جاتی ہے۔