لاپتہ افراد بازیاب کرنے کے سوا کوئی بات سننے کو تیار نہیں، لاہور ہائیکورٹ

February 09, 2022

راولپنڈی(نمائندہ جنگ)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے لاپتہ افراد کے چار مختلف کیسز کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرکے پیش کیا جائے.

انہوں نے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہورہا، آخری وارننگ ہے لاپتہ افراد تلاش کرنے میں مدد کریں۔محمد معاویہ حسن کو ملت چوک چکوال سےمسجد کے باہر سے سادہ کپڑوں والے اٹھا کر لے گے تھے۔

اڈیالہ روڈ سے لاپتہ دو بھائیوں صادق امین اور زاہد امین،اڈیالہ جیل سے لاپتہ بخت شاہ زیب اور اجمل خان اورعلی حیدر شاہ کے کیسز کی سماعت کے موقع پر سیکرٹری دفاع،سیکرٹری داخلہ،ہوم سیکرٹری پنجاب ،آر پی او راولپنڈی اور دیگر پیش ہوئے ۔

عدالت عالیہ کے استفسار پر سیکرٹری دفاع نے آگاہ کیا کہ بہت سے لوگ بارڈر کراس کرجاتے ہیں۔دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہوتے ہیں ،جس پر جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے کہا کہ آپ کس دور کی بات کررہے ہیں،وہ وقت گزر گیا ہے،یہ لاپتہ افراد وہ نہیں ہیں جو بارڈر کراس کرکے جاتے ہیں،ان کو ہر صورت عدالت میں پیش کیا جائے۔اس کے سوا عدالت کوئی بات سننے کو تیار نہیں ۔پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔

ہر شہری کو پرامن طریقے سے زندگی گزارنے کے لئے آئینی و بنیادی انسانی حقوق حاصل ہیں۔عدالت عالیہ نے سیکرٹری داخلہ کو کہا کہ آپ کو بھی آخری وارننگ ہے۔لاپتہ افراد کو تلاش کرنے میں مدد کریں اور عدالت میں پیش کیا جائے۔

سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ لاپتہ افراد ہمارے پاس نہیں ہیں۔پیش نہیں کرسکیں گے۔عدالت عالیہ نے تین ہفتوں کا وقت دیتے ہوئے حکم دیا کہ لاپتہ افراد کو دو مارچ تک پیش کیا جائے۔