محسن بیگ کے گھر پر مارا گیا چھاپہ غیر قانونی ہے، ایڈیشنل سیشن جج

February 16, 2022

سینئر صحافی محسن بیگ کے گھر ایف آئی اے کے چھاپے کو عدالت نے غیر قانونی قرار دے دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج جج ظفر اقبال نے محسن بیگ کی حراست کے خلاف درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹادی، جبکہ ایس ایچ او کو واقعہ سے متعلق مبینہ زیر حراست شخص کی درخواست پر کارروائی کی ہدایت بھی کردی۔

محسن بیگ کی حراست کے خلاف دائر درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر درخواست دی جائے تو اس حکم نامےکےساتھ آئی جی پولیس اسلام آباد کو بھیجی جائے، آئی جی اسلام آباد کو دی گئی درخواست ایس ایچ او کےخلاف کارروائی کیلئے بھجوائی جائے۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے لاہور اور مارگلہ پولیس کی ایف آئی آر سے واضح ہے کہ غیرقانونی چھاپہ مارا گیا، چھاپہ غیر متعلقہ افراد نے مارا جن کو ایسا کرنے کا اختیار نہیں تھا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ بھی حقیقت ہے، مبینہ زیرحراست شخص کوانسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا، انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے تین دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا ہے۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مبینہ زیر حراست شخص اے ٹی سی کی جوڈیشل تحویل میں ہے، انسداد دہشت گردی عدالت کیس کے میرٹس کا تعین کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے، مارگلہ پولیس کی ایف آئی آر سے واضح ہے کہ محسن بیگ کے گھر پر چھاپہ غیر قانونی تھا۔

عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے کی ایف آئی آر 9 بجے درج ہوئی، کسی محلے دار کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کیا گیا، محسن بیگ کا بیان بھی لیا جائے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بغیر کسی سرچ وارنٹ کے چھاپہ مارا گیا، پولیس محسن بیگ کا بیان ریکارڈ کرے اور قانون کے مطابق کارروائی کرے۔

عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے اور ایس ایچ او کی ایف آئی آر سے ثابت ہوتا ہے چھاپہ غیر قانونی مارا گیا، تھانہ مارگلہ ایس ایچ او نےان افراد کےخلاف مقدمہ درج کرنےکی بجائےالگ مقدمہ بنایا، ایس ایچ او نے جعلی کارکردگی دکھانے کے لیے مقدمہ درج کیا۔

محسن بیگ کے وکیل نے موقف دیا کہ ایف آئی آر نو بجے ہوئی، چھاپہ ساڑھے آٹھ بجے مارا گیا۔ محسن بیگ کا بیٹا لاپتہ ہے، ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل رہا وہ کہاں ہے۔

جج نے ایف آئی اے کے نمائندے سے سوال کیا کہ کیا لاہور میں درج مقدمے پر اسلام آباد میں چھاپہ مارا گیا؟ کیا ایف آئی اے کا پرچہ کہیں بھی ہو، چھاپہ لوکل ٹیم مارتی ہے۔

جج نے سوال کیا کہ ایف آئی اے کی لوکل ٹیم کس حیثیت میں وہاں گئی؟ کیا ایف آئی اے کو گرفتاری سے پہلے انکوائری نہیں کرنا ہوتی؟ کیا آپ نے چھاپہ مارنے سے پہلے نوٹس دیا تھا؟