نمبرز پورے ہیں جیتیں گے، اپوزیشن

March 25, 2022

اسلام آباد (نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے نمبرز پورے ہیں ہم ہی جیتیں گے ، ووٹ چور وزیراعظم نیکی کا نعرہ لگارہا ہے .

حکومت کا مؤقف درست تسلیم کرلیا تو آرٹیکل 95؍ خارج کرنا پڑے گا، حکومت منحرف رہنماؤں پر دباؤ ڈالنا بند کرے ، یہاں بادشاہت نہیں ہے۔

ان خیالا ت کا اظہار اپوزیشن رہنما ن لیگ کے رہنما احسن اقبال ، مریم اورنگزیب ، مفتاح اسماعیل ، جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ ، پیپلز پارٹی کی رہنما شیریں رحمٰن نے مختلف مواقع پر پریس کانفرنس اور اپنے بیانات میں کیا۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے لندن میں بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن سنتوش کمار بگٹی نے ملاقات کی ۔

اس موقع پر نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ جلد از جلدوطن واپس پہنچا چاہتے ہیں ، جوں ہی ڈاکٹروں نے اجازت دی اگلی فلائٹ پر پاکستان پہنچ جاؤں گا ، نمبرز پورے ہیں ،تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی ۔

اس موقع پر سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار بھی موجودتھے ۔سنتوش کمار بگٹی نے کاوے موسوی کی رپورٹ پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس فیصلے نے شریف خاندان کے شفاف کردارپر مہر تصدیق ثبت کردی ہے اور یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ شریف خاندان کے خلاف کرپشن کے نام پر بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا گیا۔

ادھر اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر ن لیگ کے رہنما احسن اقبال ، مریم اورنگزیب اور مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کا موقف درست تسلیم کرلیا جائے تو آرٹیکل 95کو خارج کرنا پڑےگا، کوئی بھی وزیراعظم اعتماد کا ووٹ لے لےگا تو پانچ سال کے لیے بادشاہ بن جائےگا کیونکہ کوئی رکن خلاف ووٹ نہیں دے سکےگا، کوئی حکومت شکست کھاتی ہے تو درخواستوں کا سہارا لیتی ہے تحریک عدم اعتماد کیلئے ہر رکن اسمبلی پارلیمنٹ آئے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ 2018ء کے الیکشن میں آر ٹی ایس بیٹھا کر ووٹ چوری کرکے وزیراعظم بننے والا شخص ملک میں ریاست مدینہ کے نام پر سیاست کر رہا ہے، یہ کام بہت خطرناک ہے.

وزیر اعظم یہ کام نہیں کریں، اس کے نتائج کے ذمہ دار آپ ہوں گے، ریاست مدینہ کا نام استعمال کرکے عمران خان نے پاکستان کے عوام کو گمراہ کیا۔

منحرف اراکین نے حلفیہ بیانات دیے ہیں کہ انہوں نے کوئی پیسہ وصول نہیں کیا، ساڑھے 3سال کے دوران بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا، صرف مخالفین پر بد ترین الزامات لگائے گئے،ایک جانب حکومت منحرف اراکین کو کہتی ہے کہ واپس آجا.

دوسری جانب ان کے گھروں پر حملے کراتی ہے، اراکین کو ڈراتی دھمکاتی ہے، کرائے کے ترجمان جھوٹ بولنا بند کریں اور گھر جانے کی تیاری کریں.

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے ہر رکن اسمبلی پارلیمنٹ آئے گا، اپنے ووٹ کا حق استعمال کرے گا اور آئین اور قانون کے مطابق اس کا ووٹ گنا بھی جائے گا۔