سینما مالکان کو مقامی فلموں کے لیے 85 فیصد اسکرینز مختص کرنے کا حکم

May 22, 2022

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ نے ملک بھر کے سینما مالکان کو حکم دیا ہے کہ وہ قانون کے تحت مقامی فلموں کے لیے 85 فیصد اسکرینز مختص کریں اور ان کی زیادہ نمائش کی جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے فلم پروڈیوسرز عدنان صدیقی، اختر حسین، شازیہ اور رؤف وجاہت، ندا اور یاسر نواز کی درخواست پر 19 مئی کو مختصر حکم نامے میں کہا کہ سینما مالکان موشن پکچرز آرڈیننس 1979 کے تحت مقامی فلموں کو زیادہ ترجیح دینے کے پابند ہیں۔عدالتی حکم کے مطابق قانون کے تحت سینما انتظامیہ مقامی فلموں کے لیے 85 فیصد جب کہ غیر ملکی فلموں کے لیے محض 15 فیصد اسکرینز مختص کرنے کی پابند ہے۔مذکورہ مقدمے میں درخواست گزاروں نے وزارت اطلاعات و نشریات، سینٹرل بورڈ آف فلم سینسر، پنجاب فلم سینسر بورڈ، سندھ بورڈ آف فلم سینسرز، کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان، جے بی فلمز، نیو پلیکس سینماز، سائن پیکس سینماز، سائن گولڈ سینماز، ایچ کے سی انٹرٹینمینٹ اور کراچی ضلع جنوبی کے ڈپٹی کمشنر کو فریق بنایا تھا۔عدالت کی جانب سے تمام مدعا عالیان کو حکم دیا گیا کہ وہ مذکورہ کیس کی آئندہ سماعت 2 جون تک سینماؤں میں مقامی فلموں کے لیے 85 فیصد اسکرینز مختص کرنے کے انتظامات کو یقینی بنائیں۔سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے قبل مقامی فلم پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں نے الزام عائد کیا تھا کہ سینما مالکان مقامی فلمز کے بجائے غیر ملکی فلموں کی نمائش کو ترجیح دے رہے ہیں اور پاکستانی فلموں کو انتہائی کم دکھایا جائے رہا ہے۔پاکستان میں تقریباً دو سال اور چار عیدوں کے بعد اس بار عید الفطر پر 4 اردو اور ایک پنجابی فلم ریلیز ہوئی تھی اور عید کے کچھ دن بعد ہی فلم سازوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سینما مالکان مقامی فلموں کو کم دکھا رہے ہیں۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ سینما مالکان عدالتی فیصلے پر اپنا کیس کس طرح لڑیں گے اور یہ بھی واضح نہیں کہ عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کریں گے یا نہیں۔