الیکشن کمیشن نے معاملات حل نہ کئے تو انتخابات ملتوی کرنا پڑیں گے، سندھ ہائیکورٹ

May 25, 2022

سکھر (بیورورپورٹ) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ، حلقہ بندیاں اور دیگر معاملات پر دائر 38 پٹیشنز پر سندھ ہائیکورٹ سکھر میں سماعت ہوئی۔ جسٹس محمد جنید غفار اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل ڈبل بینچ نے سماعت کی، سماعت پر الیکشن کمیشن کی جانب جمع کرائی گئی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار ،عدالت کا الیکشن کمیشن پر سخت برہمی کا اظہار،جسٹس محمد جنید غفار کا استفسار کیا کہ آپ کی نا اہلی کے باعث معاملات خراب ہو رہے ہیں،اگر آپ معاملات کو ٹھیک کرتے تو یہ نوبت نہیں آتی،اگر معاملات کو قانونی تقاضوں کے مطابق حل نہ کیا گیا تو الیکشن ملتوی کرنے پڑینگے، اگر الیکشن کمیشن اپنا کام درست کرے تو لوگوں کو عدالت آنے کی زحمت نہیں کرنی پڑتی،الیکشن کمیشن نے عدالتی احکامات کو نظر انداز کیا ہے، عدالتی حکم پر چھ ماہ قبل الیکشن منعقد ہونے تھے ایسے کیوں نہیں کیا؟ جس پر ریجنل الیکشن کمشنر نے بتایا کہ یہ جواب الیکشن کمیشن دے سکتا ہے، جس پر جسٹس محمد جنید غفار نے ریمارکس دئیے کہ لوگوں نے جو اعتراضات جمع کروائے تھے انہیں کس بنیاد پر ختم کیا گیا، آپکے فیصلوں میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی اسکا کیا مطلب ہوا، ریجنل الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ کام کا بوجھ ہونے کے باعث ہم معاملات کو ٹھیک طرح سے دیکھ نہیں سکے، الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو وقت دینے کی استدعا کی، جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ پہلے ہی وقت مانگ چکے ہیں الیکشن میں تھوڑا ہی عرصہ رہ گیا ہے، اب صرف دو دن کا وقت دیتے ہیں مکمل جواب پیش کریں، عدالت نے سماعت دو دن کیلئے ملتوی کردی اورسماعت 26 مئی کو مقرر کی گئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر جواب پیش نہیں کیا گیا تو الیکشن چھ ماہ کیلئے ملتوی کی جا سکتی ہے، اب بھی اگر تاریخ مانگی گئی تو پھر اگست کی تاریخ دی جا سکتی ہے۔