پاکستان کے انسانی اسمگلنگ کی گرے لسٹ میں شامل ہونے کا خدشہ

June 24, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے، جسے انسانی اسمگلنگ کی گرے لسٹ میں شامل ہونے کا خدشہ ہے ، ہیومن ٹریفکنگ (انسانی اسمگلنگ) کے واقعات کو نمایاں کرنے میں میڈیا کا کردار سب سے اہم ہے۔ ایف آئی اے، پولیس، عدلیہ، اور سول سوسائٹی کے نئے قوانین سے آگاہی بہت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار کراچی پریس کلب میں “ انسانی اسمگلنگ اور جبری مشقت” کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینار سے صحافتی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جس کا اہتمام سسٹین ایبک سوشل ڈویلپمنٹ آ رگنائزیشن (ایس ایس ڈی او)، کراچی یونین آف جرنلسٹس (کے یو جے) اور کراچی پریس کلب نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ سیمینار میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے ایس ایس ڈی او کے چیف ایگزیکٹو سید کوثر عباس، پی ایف یو جے کے صدر جی ایم جمالی، نائب صدر سعید جان بلوچ، کے یو جے کے صدر اعجاز احمد، جنرل سیکریٹری عاجز جمالی اور کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی کے رکن فاروق سمیع نے خطاب کیا۔ جب کہ مختلف صحافیوں نے مباحثے میں حصہ لیا۔ کوثر عباس نے کہا کہ صوبہ سندھ میں 6 ماہ کے دوران ہیومن ٹریفکنگ کے 2 سو سے زائد مقدمات درج ہوئے ہیں، یہ پہلی بار ہو رہا ہے کہ اب پولیس ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔