درآمدات پر پابندی، اربوں کا خرچہ، ڈراپ ان پچز کا آئیڈیا ڈراپ؟ آسٹریلیا سے لانا بھی بڑا مسئلہ

June 26, 2022

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا پاکستان میں ڈراپ ان پچوں کا آئیڈیا ڈراپ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ آسٹریلیا سے ڈراپ ان پچ کو پاکستان لانے کے لئے چارٹرڈ جہاز کا خرچہ ایک ارب روپے تک آسکتا ہے دنیا میں کوئی ایسا بڑا جہاز نہیں ہے جس پربڑے سائز کی پچ کو پاکستان لایا جائے پھر حکومت نے امپورٹ پر پابندی لگائی ہوئی ہے۔ پی سی بی چیئرمین رمیز راجا نے ہفتے کو نمائندہ جنگ کو بتایا کہ دنیا میں اتنا بڑا جہاز نہیں ہے جس پر ڈراپ ان پچ آسٹریلیا سے پاکستان پہنچتی۔ چارٹرڈ فلائٹ پر اربوں روپے لگ سکتے ہیں۔ اس لئے ہم نے ایڈیلیڈ کے کیوریٹر کو پاکستان بلایا ہے جو جولائی میں آرہا ہے۔ اگر وہ پاکستان میں ڈراپ ان پچ بنا لے گا تو ٹھیک ہے ورنہ ہم نے آسٹریلوی مٹی سے کراچی، لاہور اور نیا ناظم آباد میں پچیں بنانےکا فیصلہ کیا ہے، ہم چانس ضرور لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں منفی سوچ کے ہمیشہ خلاف ہوں ، چاہتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ اوپر جائے۔ میں وہ چیئرمین بنوں جو باہر فینس پر نہ بیٹھا رہے۔ میں نے جب مصباح الحق اور وقار یونس کو ہٹایا تو آپ نے بھی چھریاں نکالی ہوں گی کہ نئے کوچز ناکام ہوں اور لوگ میری دھجیاں اڑا دیں۔ 9،10 بار آسٹریلیا کا دورہ کرچکا ہوں ہمیں ہر بار مار پڑی ہے۔ 92 ورلڈ کپ کے علاوہ ہمیں ہر بار شکست ہوئی۔ رمیز راجا نے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ یہ ہے کہ اگر ہماری اسپن پچ ہو تو اس پر گیند دو دو گز اسپن کرے۔ فیوچر ٹیلنٹ اچھیپچ کے ذریعے سامنے آئے گا ۔ نندی پور کی مٹیمیں بائونس ناکافی ہے، ہم مختلف طرح کی پچیں بنا رہے ہیں۔2019 کے ورلڈ کپ میں ہم ویسٹ انڈیز سے اس لیے ہارے کہ انہوں نے پاکستانی بیٹرکو بائونسرز کے ذریعے قابو کیا۔ بابر اعظم کو بتادیا ہے کہ کئی بار ہم اسپن سے ہارجاتے ہیں اور کئی بار فاسٹ بولنگ سے مشکل میں آتے ہیں۔ پاکستان میں ایسی پچز چاہئیں جن پر اسپنرز کو بائونس ملے۔