IMF نے تگنی کا ناچ نچادیا، ایسا PTI حکومت کے غلط معاہدے کی وجہ سے کیا جارہا ہے، عمران نے ملک کو گڑھے میں گرایا، حکومت

July 03, 2022

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،مانیٹر نگ سیل) وزیر داخلہ راناثنا اللہ نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف نےتگنی کانچ نچادیا،ایساایک ارب ڈالرکیلئےپی ٹی آئی حکومت کےغلط معاہدےکی وجہ سے کیا جارہا ہے،عمران خان نےملک کوگڑھےمیں گرادیا۔

نیازی حکومت نےصرف فرح گوگی اوراحسن جمیل گجر کی تقدیربدلی،ملک کیلئے کچھ کرسکتےتو4سالوں میں کرلیتے،ساری جماعتیں ملک کابھلااورخیرمانگ رہیں صرف عمران خان انارکی اور انتشار پھیلانا چاہتےہیں،اب کوئی جتھاڈی چوک اسلام آبادنہیں آسکتا،فسادیوں کاشکوہ ختم ،تازہ آنسو گیس خریدلی،عمران کیخلاف مقدمہ کیلئےسفارشات کابینہ کودیدیں۔

اسلام آبادپولیس کی تنخواہیں پنجاب کےبرابرکردیں،100بستروں کاہسپتال رواں سال مکمل ہوجائیگا،راناثنااللہ نےپریس کانفرنس سےخطاب کرتےہوئےکہا آنسو گیس کے زائد المیعاد ہونے کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسے پچھلے دور میں خریدا گیا تھا جو اب ختم ہوچکی ہے، اگر ضرورت پڑی تو آج اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ریلی کے دوران پی ٹی آئی کے حامیوں کے خلاف ʼنئی آنسو گیس استعمال کریں گے، شرکا کو مشورہ ہے کہ وہ کوئی ایسی صورتحال پیدا نہ کریں۔

وزیرداخلہ نے اسلام آباد پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے صورتحال پر قابو پایا، میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ اس دن انہوں نے صرف اسلام آباد کو نہیں بلکہ جمہوریت کو بھی بچایا، اسلام آباد کو سبوتاژ کرنے، دھمکیاں دینے کا صفحہ پھاڑ دیا گیا ،مستقبل میں اس قسم کی بغاوت والی ریلیوں کو اسلام آباد میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔

عمران خان کو اپنے معاملات کو ٹھیک کرنا چاہیے اور ملک میں بغاوت اور عدم استحکام کی فضا پیدا کرنے سے باز رہنا چاہیے۔ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک طرف ہیں اور ملک میں جاری بحران کو حل کرنے میں کوشاں ہیں جبکہ دوسری طرف عمران خان ہر کسی کو برا بھلا کہنے اور نفرت کی سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہے ہیں اور ایک ارب ڈالر کے لیے عالمی مالیاتی ادارہ ہمیں تگنی کا ناچ نچا رہا ہے،عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا لیکن اس پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے حالیہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ماضی کے حکمرانوں کی خامیوں کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ،اگر تیل کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے ہم انتخابات میں جاتے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ تھا اس لیے معاشی صورتحال کے پیش نظر مشکل فیصلے کیے تاکہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکے۔

انہوں نے کہا ملکی معیشت اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے اگر تمام سیاسی قوتیں سر جوڑ کر نہیں بیٹھیں گی تو بہتری ممکن نہیں، اس وقت ملک کی تمام سیاسی قیادت ایک جگہ پر اکٹھی ہے لیکن صرف عمران خان فرد واحد ہے جو انارکی ، افراتفری اور فساد فی الارض کا ذمہ دار ہے جو کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن ملک کو آگے لے جانے کے لیے ہم سب کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کو ایسے عناصر شناخت کرنے چاہئیں جو کہتے تھے کہ میں یہ کروں گا وہ کروں گا، ا گر ایسا تھا تو چار سال میں انہوں نے اپنی حکومت کے دوران عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے کیا کیا، عمران خان نے صرف احسن گجر اور فرح گوگی کی تقدیر بدلی۔

اگر ہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے اور ایک خوشحال ملک بنانا ہے تو بہتر زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر کام کریں کیونکہ یہ صرف سیاستدانوں کا ہی نہیں بلکہ پوری قوم کا فرض ہے کہ مستقبل کے پیش نظر فیصلے کریں اور حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ایسی قیادت کو منتخب کریں جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس حوالہ سے قوم بہترفیصلہ کرے گی اور انتشار کے خواہش مندوں کی بجائے اتفاق رائے سے ملک کو آگے بڑھانے والوں کا ساتھ دے گی۔

دریں اثنارانا ثنا اللہ نےسیف سٹی کےدورہ کےموقع پر کہا سلام آباد پولیس کی تنخواہیں اورمراعات پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا دیرینہ مطالبہ فوری طور پر منظور کرلیا گیا ہے، ایف سی کی تنخواہیں کے پی پولیس کے برابر ہوں یہ پورا کردیا گیا ہے،28 ہزار ایف سی جوانوں کو دوران ڈیوٹی راشن الائونس باقی فورسز کے مساوی کردیا ہے، اس کیلئے 5 کروڑ روپے دے دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایف سی کے پاس اینٹی راڈ آلات نہیں تھے،اب2 ہزار ایف سی اہلکاروں کو اینٹی راڈ پولیس آلات اور تربیت کے لئے فنڈز دیئے جارہے ہیں،اسلام آباد میں پولیس کیلئے پانچ ارب روپے کی لاگت سے 100 بستروں کا ہسپتال رواں مالی سال کے دوران تعمیر کیا جائے گا۔

اسلام آباد کو محفوظ شہر بنانے کیلئے سیف سٹی منصوبہ کی 100 فیصد کوریج فوری یقینی بنائی جائیگی، آئی جی اسلام آباد اور سیف سٹی کے انچارج سے کہا ہے کہ ایک ہفتہ میں فزیبلٹی سٹڈی بناکردے جو رقم درکار ہوگی وہ حکومت مہیا کرے گی۔

پولیس لائن میں شہدا کے خاندانوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے اہلخانہ کو ایک ارب 22کروڑ واجبات کی ادائیگی گذشتہ پانچ چھ سال سے واجب الادا تھی اور ماضی کی حکومت نے اس حوالے سے غفلت برتی، اس میں تاخیر کی گئی ہمارے لیے باعث شرمندگی ہونی چاہیے۔