عمران خان اقتدار چاہتے ہیں یا این آر او، رانا ثنا کا سوال

July 06, 2022

فوٹو: سوشل میڈیا

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللّٰہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے سوال کیا ہے کہ وہ اقتدار چاہتے ہیں یا این آر او چاہتے ہیں؟

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان سب بتانا چاہتے ہیں، آپ بتائیں 2014 کے دھرنے کیوں دیے تھے اور کس نے دلوائے تھے، وہ کون لوگ تھے جو بنی گالہ کے مقیم تصور ہوتے تھے اور ان کے آنے جانے کا اندراج نہیں ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا کہعمران خان کہتے ہیں انہیں ہراساں کیا جارہا ہے، کیا عمران خان ہراساں کرنا اسے کہہ رہے ہیں کہ انہیں جلاؤ گھیراؤ، اسلام آباد بند کرنے اور ڈی چوک پر بیٹھنے سے روکا گیا۔

عمران خان کی دھمکیوں سے کوئی خوفزدہ نہیں ہوگا

رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ عمران خان کی دھمکیوں سے کوئی خوفزدہ نہیں ہوگا، قانون اپنا راستہ لے گا، فرح گوگیاں اور گوگے جو لوٹ مار کر رہے تھے، اس پر صرف انکوائری ہو رہی ہے، سوال پوچھا جا رہا ہے، ان کے خلاف الزامات دو جمع دو چار کی طرح واضح ہیں اگر کچھ نکلا تو میرٹ پر کارروائی ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف ابھی تو کچھ نہیں کیا، عمران خان کیا آپ کی بہن اور بیٹی کو گرفتار کیا گیا ہے؟ ابھی تو فرح گوگی سے متعلق سوال پوچھ رہے ہیں، جو سوالات بشیر میمن نے اٹھائے ہیں ان کے جواب دیں۔

15 کلو ہیروئن کس کی تھی ؟

وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر عمران خان سب کچھ بتانا چاہتے ہیں تو یہ بھی بتائیں کہ وہ 15 کلو ہیروئن کس کی تھی، اگر ثابت ہو جائے کہ وہ ہیروئن میری تھی تو مجھے سزائے موت دے دیں، ورنہ ان کو عمر قید کی سزا دی جائے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان سعودی عرب اور چین والے نظام کی بات کرتے تھے، وہ ہزاروں لوگوں کو جیل اور 500 افراد کو پھانسی دینے کی بات کرتے تھے، بشریٰ بی بی فون پر ہدایات دیتی ہیں کہ فرح سے متعلق معاملے کو غداری سے جوڑ دو۔

رانا ثنا اللّٰہ کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان بتائیں وہ کس دیوار سے لگائے گئے ہیں، وہ بنی گالہ میں بیٹھ کر دھمکیاں دے رہے ہیں، توشہ خانہ سے گھڑیاں لی گئیں، ابھی ان کے خلاف مقدمات درج اور گرفتاریاں ہونے کا مرحلہ آنا باقی ہے۔

عمران خان بتائیں وہ کس دیوار سے لگائے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کی آڈیو کی پی ٹی آئی نے تردید نہیں کی، اگر پی ٹی آئی کو لگتا ہے کہ آڈیو جھوٹی ہے تو فارنزک کا مطالبہ کرے، اگر کوئی ریکارڈنگ جرم پکڑنے کے لیے کی جاتی ہے تو یہ جرم نہیں، اگر بلیک میلنگ کے لیے کی جاتی ہے تو وہ جرم ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ابھی ٹی ٹی پی کے ساتھ پری ڈائیلاگ کی اسٹیج پر ہیں، سب سیاسی جماعتوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہیے، عسکری قیادت نے کہا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہو، اس عمل کی سیاسی قیادت اور پارلیمنٹ نے حمایت کی۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی کو اظہار آزادی رائے سے روکنے کے لیے مقدمہ بنایا گیا تو اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر کوئی اپنے کردار سے ہٹ کر سیاسی جماعت کا ورکر بنے اس کو صحافی کا شیلٹر استعمال نہیں کرنا چاہیے، عمران ریاض کی گزشتہ روز کی تقریر سنی ہے، عمران ریاض جو ہمارے خلاف کرتے رہے وہ سب کو پتا ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ 100یونٹ مفت بجلی پورے پنجاب میں دی جارہی ہے، پورے صوبے میں تو الیکشن نہیں ہو رہے۔