ستمبر تک مشکلات رہیں گی، 3 ماہ بعد بجلی سستی ہوگی، وزیر خزانہ

August 07, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ نیوز) وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ستمبر تک مشکلات رہیںگی، 3ماہ بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی آجائے گی،دنیا سے قرض مانگنا مشکل، شرم بھی آتی ہے، آرمی چیف سے فون کرانا پڑتا ہے، اکنامسٹ ہونے کےبجائے میمن بننا پڑےگا۔

لگژری گاڑیوںکی درآمد پر پابندی ستمبر تک نہیں ہٹائیںگے، کچھ چھوٹے بینکوں نے ڈالر سٹے بازی میں پرافٹ ٹیکنگ کی، گزشتہ سال ہم نے 80ارب ڈالر کی درآمدات کیں جبکہ 31ارب ڈالر کی برآمدات کی ہیں، کاش یہ تناسب اگر الٹ ہوجاتا تو آج مجھے کسی ملک میں جانے کی ضرورت نہ پڑتی،معیشت کے مسائل امپورٹ کو کم کرنے سے حل ہوگئے ہیں۔

ہم 3 ماہ تک امپورٹ نہیں بڑھنے دیں گے ،عمران خان نے ملک کے قرضے 75 فیصد بڑھا کر ہمارے لیے مشکلات کے پہاڑ کھڑے کردیئے اب ہمیں دنیا سے قرض کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے،کے-الیکٹرک کو ایک ہزار میگا واٹ بجلی مفت دےرہےہیں،تین ماہ میں دکانداروں کو ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں لائیں گے،نومبر سے جو دکاندار جتنی بجلی استعمال کرے گا اسی حساب سے ٹیکس دے گا۔

وفاقی وزیرخزانہ نے کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر وصنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایک مشکل صورت حال کا سامنا کر رہی ہے، دنیا سے ادھار مانگتے شرم آتی ہے،اپنی چادر دیکھ کر پائوں پھیلائیں۔

ستمبر تک مشکلات رہیں گی، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے پر تعیش اشیا کی درآمد پر پابندی لگائی ہے،،ایل سیز کی کوئی ادائیگی نہیں روکی،نہ کبھی روکیں گے اور صرف3دن میں امپورٹرز کیلئے ایل سی کھل جاتی ہے،متحدہ عرب امارات اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ ملک میں لگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کو ستمبر تک نہیں ہٹائیں گے، ڈالر کی قیمت میں کمی کے حوالے سےمیں نے یا اسٹیٹ بینک نے کوئی مداخلت نہیں کی، ڈالر میری مداخلت کے بعد کم نہیں ہوا بلکہ سپلائی اور ڈیمانڈ کے وجہ سے کم ہوا ،اللہ کی مہربانی سے ہم نے آئی ایم ایف کا فنڈنگ پروگرام کرلیا اور فنڈنگ گیپ کی جانب بھی کافی پیش رفت کرلی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ کل متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے جس سے ہمیں بہت فائدہ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا 1996میں ہمیں دیا گیا 45کروڑ ڈالر کا قرضہ ہم آج تک واپس نہیں کر سکے جبکہ اتنے پیسوں کی ہم سبسڈیاں دیتے رہے ہیں، کبھی کبھی اس سے زیادہ مالیت کی گاڑیاں ہم درآمد کر لیتے ہیں۔

تاجر برادری کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کو 2سے 3ماہ مزید تکلیف رہے گی، میں اس تکلیف کو دور نہیں کر سکتا بس آپ سے معذرت ہی کر سکتا ہوں،اسٹیٹ بینک ایکسپورٹ پر کام کر رہا ہے، ایک بار پھر کہتا ہو کہ تین ماہ کی تکلیف ہوگی۔

تین ماہ پاکستان میں امپورٹ کرنا روکنا ہے، یہ سمجھنے کے لیے معاشی امور کا ماہر ہونے کی بجائے میمن بننا پڑے گا، مجھے اس ملک کو مسائل سے نجات دلانے کا موقع دیں، انشا اللہ پاکستان دوبارہ درآمدات شروع کر دے گا۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نےگورنراسٹیٹ بینک کی تقرری پر سوال کے جواب میں کہا کہ گورنراسٹیٹ بینک کی تقرری پر کئی بار تاریخ دےچکاہوں ، اب گورنراسٹیٹ بینک کی تقرری پر کوئی تاریخ نہیں دوں گا۔

وزیرخزانہ بس اتنا کہوں گا کہ گورنراسٹیٹ بینک کی تقرری جلد ہوگی ، انہوں نے بتایا کہ دکانداروں پر فکسڈ ٹیکس فی الحال ختم کردیا ہے،اگلے 3 ماہ تک پرانی رجیم پر بجلی پر ٹیکس رہے گا،تاہم3ماہ میں دکانداروں کو ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ میں لائیں گے۔