وفاقی کابینہ کے اہم فیصلے

August 18, 2022

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے منگل کو قومی اہمیت کے کئی فیصلے کئے ان میں 35ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری نامنظور کرنا بھی شامل ہے۔ ہدایت کی گئی کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کسی بھی دوائی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچائو کیلئے وزارتی کمیٹی قائم کی گئی جو قلیل، وسط اور طویل المدتی منصوبوں پر مبنی سفارشات پیش کرے گی۔ یہ ایک اہم فیصلہ ہے۔ وفاقی وزیر شیریں رحمٰن نے اس حوالے سے درست کہا کہ ہمارے سسٹم میں پانی کم ہو گیا ہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ پاکستان اگلے تین سال میں خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے وسائل کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ آبادی میں اضافہ بھی ہے اس لئے آنے والے بحران پر قابو پانے کیلئے پیشگی اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔ قتل کے مقدمات میں دیت کی کم از کم حد 43لاکھ روپے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس سے وہ ابہام ختم ہو جائے گا جو انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں حائل تھا جنگی بنیادوں پر رین ہارویسٹنگ کی منصویہ بندی بھی زیر غور آئی۔وزیر اعظم نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں، پانی کی بڑھتی ہوئی قلت اور فوڈ سکیورٹی ، تینوں ایک دوسرے سے منسلک چیلنجز ہیں اور آنے والی نسلوں کو ان سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے وزرا نے پٹرول کی قیمت میں حالیہ اضافہ واپس لینے کی اپیل کی جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں، پاکستان میں پٹرول کے نرخ بڑھانے کا کوئی عقلی جواز نہیں۔ اس سے ملک میں مہنگائی اور بڑھے گی جسے روکنے کے دعوے کئے جا رہے ہیں۔ ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز مسترد کرنے کا فیصلہ بھی بہت اہم ہے۔ غریب اور پسماندہ طبقات مہنگی دوائیں خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔