کراچی: ندی میں بہنے والی گاڑی میں سوار 1 بچے کی لاش مل گئی، 6 افراد کی تلاش جاری

August 18, 2022

اسکرین گریب

ملیر ندی کے لنک روڈ پر بہہ جانے والی گاڑی میں سوار 1 بچے کی لاش ندی سے نکال لی گئی ہے۔

ملیر ندی کے لنگ روڈ پر پیش آنے والے واقعے میں ڈوبنے والے دیگر 6 افراد کی تلاش جاری ہے۔

کراچی کے علاقے ملیر میں ایم نائن لنک روڈ پر گزشتہ شام سیلابی ریلے میں بہہ جانے والی کار آج صبح پانی کا لیول کم ہونے پر 2 کلومیٹر دور سے مل گئی تھی۔

کار میں سوار 7 افراد سوار تھے جن میں میاں بیوی، ان کے 4 بچے اور گاڑی کا ڈرائیور شامل ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ملیر عرفان علی بہادر کے مطابق واقعے کے بعد سے ڈپٹی کمشنر ملیر کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم آج دوپہر کار میں سوار ایک بچے کی لاش مل گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ شب لنک روڈ کے اوپر سے گزرنے والے پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے علاقہ مکینوں نے کار سواروں کو آگے جانے سے منع کیا تھا مگر وہ نہیں رکے تھے۔

کراچی سے حیدر آباد جانے والی مسافر کار ایم نائن لنک روڈ پر سیلابی ریلے میں بہہ گئی تھی، جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور 4 بچوں سمیت 7 افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔

ڈرائیور کے بھائی نے کیا کہا؟

لنک روڈ پر حادثے کا شکار ہونے والی مذکورہ کار کے ڈرائیور کے بھائی حافظ عبدالحئی نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ میرا بھائی حیدر آباد آ رہا تھا کہ ایک فیملی نے کہا کہ ہمیں بھی لے جائیں۔

عبدالحئی نے یہ بھی بتایا کہ قائد آباد سے میاں بیوی اور ان کے 4 بچوں کو لے کر بھائی حیدر آباد آ رہا تھا، تاہم شام 6 بجے کے بعد بھائی سے دوبارہ رابطہ نہیں ہوا۔

ایم نائن لنک روڈ پر ٹریفک بحال

دوسری جانب ملیر ندی میں پانی کی سطح کم ہونے کے بعد ایم نائن لنک روڈ پر ٹریفک بحال کر دیا گیا ہے۔

سپر ہائی وے سے نیشنل ہائی وے تک ہیوی ٹریفک کی آمد و رفت بحال ہو گئی ہے۔

کئی گھنٹے سڑک بند ہونے کے باعث لنک روڈ پر ٹریفک کا دباؤ ہے۔

ماموں نے ڈرائیور کو لنک روڈ پر جانے سے منع کیا تھا: بھانجہ

ڈوبنے والی فیملی میں کے سربراہ کے بھانجے محمد دانش نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ماموں نے ڈرائیور کو لنک روڈ استعمال کرنے سے منع کیا تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ میرے ماموں شادی میں شرکت کے بعد واپس حیدر آباد جا رہے تھے، بارش کے باعث ان لوگوں نے لنک روڈ کا استعمال کیا، پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی وجہ سے گاڑی ڈوب گئی۔

محمد دانش نے بتایا کہ گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ ماموں، ممانی اور 4 بچے سوار تھے، پانی کے تیز بہاؤ سے گاڑی ندی میں کافی دور چلی گئی تھی۔

ڈوبنے والی گاڑی کو پتھر سے باندھ دیا ہے: سعد ایدھی

ادھر ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے صاحبزادے سعد ایدھی کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والی مذکورہ گاڑی کو ملیر ندی میں پتھر کے ساتھ باندھ دیا گیا ہے تاکہ وہ بہہ کر آگے نہ چلی جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مذکورہ گاڑی کو ہیوی مشینری کی مدد سے ملیر ندی سے نکالا جا سکتا ہے۔

سعد ایدھی کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ رات ملیر ندی میں ڈوبنے والے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔