بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے

September 30, 2022

ایک شخص کے لئے سارا ملکی قانون تبدیل ہوگیا ۔ دنیا نے یہ بھی تماشا دیکھا کہ کل تک جن کے پیچھے پولیس لگی ہوئی تھی آج انہیں پرو ٹوکول دے رہی ہے۔”بدلتاہے رنگ آسماں کیسے کیسے “دیکھنا ہو تو آج کل پاکستان بہترین جگہ ہے۔ خواجگان سیالکوٹ کے خواجہ محمد آصف نے ماضی قریب میں فرمایا تھا کہ ”ہم اقتدار میں آگئے تو نیب کے ناخن تراشیں گے ‘‘وقت نے ثابت کیا کہ سیالکوٹی خواجہ نےاپنا کہا سچ کردکھایا اس حکومت نے آتے ہی خاموشی کےساتھ باریک کام شروع کئے اور پہلا کام نیب کے ناخن تراشنے کا اس مہارت اور خوش اسلوبی سے کیا کہ سب منہ دیکھتے ہی رہ گئے،اپنے خوش ہوئے انکی جان میں جان آئی قانون کی بندشیں ڈھیلی نہیں پڑیں بلکہ کٹ گئیں۔

دوسرا اہم” کارنامہ “ یہ انجام دیا گیا کہ ڈالر کے پر پرزے جو تیزی سے نکل رہے تھے انہیں روکنے کیلئے خودساختہ جلاوطنی” کاٹنے“ والے سابق وزیر خزانہ جو منی لانڈرنگ سمیت کئی مقدمات میں مطلوب تھے انہیں باہر لے کر راتو ں رات سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی گئے تھے لیکن واپس وزیر اعظم شہبازشریف سرکاری جہاز میں لائے ہیں۔ پورے پروٹوکول اور کروفر کیساتھ ،کیوں نہ لاتے اسحاق ڈار بڑے میاں صاحب کے سمدھی جو ٹھہرے۔’’سیاں بھئے کوتوال اب ڈر کاہے کا ‘‘۔ اسحاق ڈار کو اگلا وزیر خزانہ بنانے کیلئے مفتاح اسماعیل اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ۔

یہ بھی خوب رہی اسحاق ڈار کی آمد کی خبر سن کر ڈالر پر بجلی گری اور اس نے فوری طور پر اپنی قدر کم کرکے سلامی پیش کی لیکن سنا ہے کہ ڈالر شناس ڈار اس سلامی پر خوش نہیں ہیں وہ ڈالر کو اسکی اصل اوقات میں لانا چاہتے ہیں اوران کی خواہش ہے کہ ڈالر پانچ دس روپے کی نہیں بلکہ پورے ایک سو روپے کی سلامی پیش کرے اور آئندہ کیلئے اپنی اوقات میں رہنے کی یقین دہانی کرائے ۔اللہ کرے کہ ایسا ہوجائے ڈالر کی اکڑ نکل جائے، سوا سو سے اوپر نہ جائے تو شاید عوام جو مہنگائی کے ہاتھوں غربت کی چکی میں پس رہے ہیں ان کی سانس قدرے بحال ہوجائے ۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں پاکستان کا قرض 1350 ارب کم ہوگیا ہے۔سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ کل رات پہنچا ہوں تو ڈالر کی قدر میں 10 روپے کی کمی رونما ہوچکی ہے۔ پاکستان میں روپے کی قدر مصنوعی طور پر گری ہوئی ہے، یہ صورتحال ہمارے مسائل میں شامل ہے۔لگے ہاتھوں ڈالر کو قابو کرتے ہوئے مافیا کو بھی نکیل ڈال دیں دالوں کی قیمتیں بھی نیچے لائیں تو انکی خوب واہ واہ ہو جائے گی شاید اسی بہانے ن لیگ کی گری ہوئی عوامی ساکھ بحال ہوسکے ۔

وزیر اعظم شہبازشریف نےدو ماہ قبل یہ نوید سنائی تھی کہ گھی مہنگا ہوگیا ہے لیکن پام آئل سے لدے بحری جہاز کراچی پہنچ رہے ہیں خوردنی تیل اور گھی کی قیمتیں جلد کم ہو جائیں گی، اسحاق ڈار سراغ لگائیں کہ کہیں ساتویں امریکی بحری بیڑے کی طرح وہ کہیں راستے میں ہی تو نہیں کھو گئے کیونکہ آج بھی گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں بدستور آسمان پر ہیں اس پر مستزادیہ کہ اب تو خیر سے آٹا بھی ایک کلو کی پیکنگ میں آنے کا امکان روشن ہوگیا ہے قیمت شاید ایک ڈالر فی کلو کے لگ بھگ مقرر ہوجائے ،کہنے کو تو اگلے چھ ماہ کیلئے گندم کے ذخائر ملک میں موجود ہیں یہ الگ بات ہے کہ ادھر ادھر بیرون ِملک سے شاید گندم درآمد کرنا پڑجائے۔

ایک کے بعد ایک نیا ”کٹا ‘ کھل جاتا ہے ان دنوں میرے دیس میں پانامہ لیکس سے بھی زیادہ”خطرناک “آڈیولیکس اسکینڈل سامنے آچکا ہے جس کا خوب شہرہ ہے، اطراف سے اس پرخوب اچھل کود ہورہی ہے ۔ وزیر اعظم ہاؤس کے حوالے سے یہ بہت بڑا سیکورٹی معاملہ قرار دیا جارہا ہے ۔اس حوالے سے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آڈیو لیک کے معاملہ کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیکورٹی پر بہت بڑا سوالیہ نشان اوربات صرف وزیراعظم ہاؤس کے ہی نہیں یہ ریاست پاکستان کے وقارکا معاملہ ہے،۔اس کا نوٹس لے رہا ہوں اور تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی اختیاراتی کمیٹی قائم کر رہا ہوں تاکہ حقائق سامنے آسکیں، معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔ ” دیکھیے اس بحر کی تہ سے اُچھلتا ہے کیا‘ ‘ کے مصداق تحقیقات نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہیں ’ ’کھرا ‘‘ وہاں تک جاتا ہے جہاں سے یہ آڈیو ٹیپ لی گئیں یا معاملہ تاریکی میں ہی رہ جاتا ہے ۔ کچھ بھی ہو یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ اور حساس ہے جس کا پتہ ہونا چاہئے اور ذمہ داروں کا تعین بھی۔