عمران نے کہا تھا کسی نے امریکا کا نام لیا تو اسے میں خود دیکھوں گا، طاہر اشرفی

October 01, 2022

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں میزبان سلیم صافی سے خصوصی گفتگو میں طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ عمران خان نے میٹنگ میں کہا تھا کسی نے امریکا کا نام لیا تو اسے میں خود دیکھوں گا، لیکن پھر کیونکہ ان کو جذبات پر کنٹرول نہیں رہتا تو انہوں نے خود امریکا کا نام لے دیا۔پروگرام آج نشر ہوگا ۔ سلیم صافی… علامہ صاحب یہ بات درست ہے کہ جن کی آڈیو لیک ہوئی ہے ان نشستوں میں آپ بھی موجود ہوتے تھے۔ طاہر اشرفی… بالکل مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ یہ جو اسد عمر کی بات سن رہے ہیں اس میٹنگ میں بھی میں موجود تھا مجھے اچھے طرح یاد ہے ہم دائیں طرف بیٹھے تھے وہ ٹیبل کے بائیں طرف بیٹھے تھے اور انہوں نے یہ جملہ کہا کہ یہ تو خان صاحب نے کہا یہ تو سمجھ نہیں آئے گا لوگوں کو تو بس ٹھیک ہے اس کو خط ہی کہتے ہیں یہ بات درست ہے اور یہ بھی بات درست ہے کہ عدم اعتماد آنے سے ایک یعنی ووٹنگ سے ایک دن پہلے تک یہ موقف تھا خان صاحب کہ اس کو اس انداز میں جس سے امریکہ سے براہ راست آمنا سامنا ہوجائے اس طرح نہ یہ لے جایا جائے اور یہ بالکل درست یہ جو آئی ہے لیکس اس میں یہی پہلے دن یا دوسری بریفنگ میں انہوں نے بڑی سختی کے ساتھ ہر ایک کو کہا تھا کہ اگر کسی نے امریکہ کا نام لیا تو اسے میں خود دیکھوں گا کوئی اس ملک کا نام نہ لے اصل میں یہ تھا کہ شروع میں تو وہ بتا نہیں رہے تھے کون سا ملک ہے شروع تو انہوں نے اس سے یہی کیا کہ ہمارے ہاتھ بہت زبردست چیز لگ گئی ہے اور اب ہم اس پر کھیلیں گے اور ان کو جو ہے جو آپ نے سننا بھی پچھلی جو آئی تھی آڈیو لیکس لیکن پھر اس کے بعد ان کے حق میں گفتگو کرتے ہوئے کیوں کہ کنٹرول تو ان کا نہیں رہتا ہے جذبات میں تو انہوں نے امریکا کا نام لے دیا۔ سلیم صافی… اچھا اُس وقت خان صاحب یا اُن کے ساتھیوں میں سے کسی کو واقعی genuine یقین تھا کہ ہماری حکومت کے خلاف امریکا کوئی سازش کر رہا ہے یا نہیں کہ سب کو یقین یہ تھا کہ سازش کوئی نہیں ہے بس ایک چیز ہاتھ آگئی ہے بس اُس سے کھیلنا ہے۔ طاہر اشرفی… جو بڑے اہم لوگ ہیں خان صاحب کے ساتھ تین چار پانچ کرلیں آپ اُن سے حلف لیں کیا انہیں یہ یقین تھا میں ابھی نام نہیں لیتا دو وزراء ایسے تھے جنہوں نے مجھے کہا کہ یار آپ بات کریں اس سے حالات خراب ہوجائیں گے اس سے اچھی بات نہیں ہوگی آپ کہیں کہ اس کو اس طرح استعمال نہ کریں اس طرح اس کو نہ میدان میں لائیں میں اس لئے کہتا ہوں پہلے پانچ وزراء کو لائیں کہ آکر آپ کے پروگرام میں آجائیں حلفاً کہہ دیں کہ کیا ان کو یقین تھا کہ یہ امریکا ہے اس کے پیچھے یا وہ یہ کہہ رہے تھے کہ آپ کے ایم این ایز جو ہیں آپ کے منسٹر جو ہیں جب وہ آتے ہیں پرائم منسٹر ہاؤس میں اول تو انہیں ٹائم نہیں ملتا جب وہ آتے ہیں آگے سے بے عزتی کروا کر جاتے ہیں خان صاحب سے نہیں جو آگے خان صاحب ایک دو کارندے تھے ان سے اور اعظم خان جو ان کا حشر کرتا تھا تو سوال تو صافی صاحب اہم یہ ہے کہ بائیسویں گریڈ کا اس ملک کے مال پر اس ملک کے پیسے کے اوپر بیٹھا افسر جو ہے وہ اتنی بڑی بددیانتی کرتا ہے کہ وہ کہتا ہے کہ چلیں جی منٹس کو چینج کر دیتے ہیں پاکستان کا کوئی نظام اس کو پکڑے گا۔