سینیٹ میں ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان کے قیام کا بل منظور

October 01, 2022

سینیٹ نے بین الاقوامی تجارت کے فروغ کے لیے ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان کے قیام کے بل کی منظوری دے دی۔

ایگزم بینک کے نفاذ سے ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی جو وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی قیادت میں فنانس ٹیم کے اہم اہداف میں سے ایک ہے۔

سینیٹ میں ’دی ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان بل 2022‘ کی منظوری کی تحریک وزیر مملکت خزانہ اور محصولات عائشہ غوث نے پیش کی جس کے بعد بل کو منظور کر لیا گیا۔

ایگزم بینک کا بل 9 جون 2022 کو قومی اسمبلی سے منظور کیا جا چکا ہے۔ حکومت کے مطابق ایگزم بینک کے قیام کا مقصد برآمدات میں اضافہ اور درآمد کنندگان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر بنانے کے علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کا فروغ ہے۔

ایگزم بینک مقامی ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کو بینک کریڈٹ، گارنٹی اور انشورنس کی سروسز فراہم کرے گا اور ان کا بزنس رسک فری ہو جائے گا۔

ایگزم بنک قومی تجارتی پالیسیوں اور وفاقی حکومت کے تجارتی پروگراموں کے فروغ میں بھی معاون ہوگا۔

وفاقی حکومت ایگزم بینک کی واحد شیئر ہولڈر ہوگی، اس کا ہیڈ آفس اسلام آباد میں ہوگا۔

بل کے مطابق ایگزم بینک کا کیپیٹل 100 ارب روپے ہوگا، بینک اپنے انتظامی معاملات کے لیے مقامی اور غیر ملکی کرنسی میں وفاقی حکومت، عالمی باہمی و ملٹی لیٹرل ایجنسیوں سے قرض لے سکے گا، تجارت اور تجارتی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کاروباری افراد اور دیگر کو قرض فراہم بھی کرے گا۔ ایگزم بینک پاکستان یا بیرون ممالک منقولہ اور غیر منقولہ پراپرٹی بھی حاصل کر سکے گا۔

امریکا، چین، بنگلہ دیش، بھارت، ملائشیا سمیت 63 ممالک نے اپنی برآمدات کے فروغ اور سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ایگزم بینک قائم کر رکھے ہیں۔

حکام کے مطابق ایگزم بینک کے قیام کے بعد پاکستانی برآمد کنندگان کو چین، بھارت، بنگلہ دیش اور ملائیشیا کے برآمد کنندگان کے مقابلے میں سہولیات ملیں گی۔