عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے 1 برس بیت گیا

October 02, 2022

عمر شریف— فائل فوٹو

لیجنڈری کامیڈین و اداکار عمر شریف کو اپنے مداحوں سے بچھڑے آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔

گزشتہ برس عمر شریف 2 اکتوبر کو دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے جرمنی میں انتقال کرگئے تھے، اپنے شاندار شوبز کیریئر کی وجہ سے وہ اس دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد بھی اپنے مداحوں کی دلوں میں زندہ ہیں۔

عمر شریف 19 اپریل 1955ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، اُنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ’عمر ظریف‘ کے نام سے بطور اسٹیج پرفارمر کیا تھا۔

بعد ازاں اُنہوں نے اپنا نام بدل کر ’عمر شریف‘ رکھ لیا تھا اور پھر انہوں نے دنیا بھر میں اسی نام سے اپنی پہچان بنائی۔

عمر شریف کے مقبول ترین مزاحیہ ڈراموں میں ’بکرا قستوں پر‘ اور ’بڈھا گھر پر ہے‘ سرِ فہرست ہیں، ان کی مقبول ترین فلموں میں ’مسٹر 420‘، ’مسٹر چارلی‘، ’خاندان‘ اور ’لاٹ صاحب‘ شامل ہیں۔

لیجنڈری کامیڈین کو پاکستان انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے لیے اپنی ناقابلِ فراموش خدمات کے لیے کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔

عمر شریف کو 1992ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’مسٹر 420‘ کے لیے بہترین اداکاری اور ہدایت کاری پر 2 قومی ایوارڈز دیے گئے، اس کے علاوہ انہیں 10 نگار ایوارڈز بھی دیے گئے۔

لیجنڈری کامیڈین و اداکار کو ان کی خدمات کے لیے تمغۂ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

عمر شریف کا ایوارڈز کی دنیا میں ریکارڈ

عمر شریف ایوارڈز کی دنیا میں بھی ریکارڈ اپنے نام رکھتے ہیں، عمر شریف وہ واحد اداکار ہیں جنہوں نے 1 ہی سال میں 4 نگار ایوارڈ اپنے نام کیے جو بلاشبہ کسی بھی فنکار کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔

لیجنڈری اداکار و کامیڈین عمر شریف انتقال سے قبل کافی عرصے سے عارضۂ قلب، گردے اور دیگر مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔

اُنہوں نے حکومتِ پاکستان سے خصوصی اپیل کی تھی کہ انہیں امریکا کا ویزا دیا جائے تاکہ وہ علاج کے لیے وہاں جا سکیں۔

حکومتِ پاکستان نے عمر شریف کی امریکی ویزے کے حصول میں مدد کی اور ان کے علاج کے لیے 40 ملین روپے کی منظوری بھی دی۔

دورانِ سفر عمر شریف کی طبیعت زیادہ خراب ہوئی تو فوری طبّی امداد کے لیے انہیں جرمنی میں رُکنا پڑا جہاں دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہو گیا۔