بلوچستان ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی قاتلانہ حملے میں شہید

October 14, 2022

بلوچستان ہائی کورٹ اور فیڈرل شریعت کورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی خاران میں قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔ حملے میں ان کے ایک عزیز بھی زخمی ہوئے۔

محمد نور مسکانزئی مسجد میں نماز عشا کی ادائیگی کررہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی، محمد نور مسکانزئی کی شہادت کے واقعہ پرکوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے کل عدالتوں کے بائیکاٹ اور تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔

ڈی آئی جی رخشان ڈویژن نذیر احمد کرد نے جیو نیوز کو بتایا کہ بلوچستان ہائی کورٹ اور فیڈرل شریعت کورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی خاران کے علاقے گزئی میں اپنے گھر کے قریب مسجد میں نماز عشا کی ادائیگی کیلئے آئے تھے کہ نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کردی ، پیٹ میں گولیاں لگنے سے وہ شدید زخمی ہوگئے انہیں طبی امداد کیلئے خاران سول اسپتال لایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لائے ہوئے شہید ہوگئے۔

قاتلانہ حملے میں ممتاز نامی ان کا ایک عزیز بھی زخمی ہوا، واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

یکم ستمبر 1956 کو خاران میں پیدا ہونے والے محمد نور مسکانزئی 31 اگست 2018 کو بلوچستان ہائی کورٹ سے بحیثیت چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ ریٹائر ہو ئے تھے جس کے بعد انہیں فیڈرل شریعت کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا، جہاں سے وہ 15 مئی 2022 کو ریٹائر ہوئے۔

گورنر و وزیراعلیٰ بلوچستان نے محمد نور مسکانزئی کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کیا جبکہ کوئٹہ بار ایسوسی ایشن نے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی شہادت کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کل عدالتوں کا بائیکاٹ اور تین دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔