شیر سے ٹکر کا انجام

March 05, 2023

یہ ایک بڑی سبق آموز ویڈیو تھی جو ایک چینل پر دکھائی جارہی تھی ، اس میں دو ہرن آپس میں لڑ رہے تھے اور مقابلہ بھی شاید برابر کا ہی تھا لیکن اچانک ایک اور ہرن نمودار ہوا اور ایک نسبتاََ طاقتور ہرن سے مل کر کمزور نظر آنے والے ہرن پر حملوں میں شامل ہوگیا جس کے بعد کمزور ہرن کو یقین ہوگیا کہ اگلے چند لمحوں میں اس کی شکست یقینی ہے لہٰذا اس سے پہلے کہ وہ دونوں ہرنوں کامقابلہ کرکے ہلاک ہوجاتا ،اس نے ایک جانب دوڑ لگادی ، دونوں ہرن بھی اس کے پیچھے دوڑے تاکہ اس پر مزید ضربیں لگا کراسے شکست دی جاسکے لیکن حیران کن طور پر کمزور پڑجانے والے ہرن نے کچھ دور بیٹھے ہرنوں کی لڑائی سے بے خبر شیر کو ٹکر ماردی ، یعنی شیر پر خود کش حملہ کردیا ،اور شیر جو خود کافی دیر سے بھوکا بیٹھا تھا اس نے نہ صرف کمزور ہر ن بلکہ کمزور ہرن سے لڑنے والے دونوں ہرنوں کو بھی منٹوں میں چت کرڈالا اور اپنے پیٹ کی آگ بجھائی ۔ دراصل اس چھوٹی سی لیکن سبق آموز ویڈیو میں ریاست پاکستان کی پوری کہانی پنہاں ہے ، ہمارے سابق وزیر اعظم عمران خان کو معلوم تھا کہ ان کی حکومت گرائی جانے والی ہے ، وہ خود اپنے کئی انٹرویوز میں کہہ چکے ہیں کہ انھیں چھ ماہ قبل پتہ چل گیا تھا کہ ان کی حکومت کے خلاف سازش شروع ہوچکی ہے ، اور یہ سازش اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے کی جارہی ہے ، لہٰذا انھوں نے ایک جانب تو سیاسی چالوں کے ذریعے اپنی حکومت بچانے کی کوششیں شروع کردیں جب کہ دوسری جانب انہوں نے ممکنہ طور پر آنے والی حکومت کے خلاف مختلف طریقوں سے بارودی سرنگیں بھی بچھانا شروع کردیں ،سب سے خطرناک بارودی سرنگ جو انہوں نے آنے والی حکومت یا پھر پوری ریاست کے خلاف بچھائی وہ اپنی حکومت کی تبدیلی کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے کر بچھائی،صرف یہی نہیں بلکہ اپنی مقبولیت اور بیانئے سے عوام میں امریکا مخالف جذبات کو خطرناک حد تک بھڑکا دیا ، اس بارودی سرنگ نے ریاست پاکستان کو شدید نقصان پہنچایا ، یقیناً خان صاحب نے امریکا پر اس جرم کے ارتکاب کا جھوٹا الزام لگایا جو امریکا نے کیا بھی نہیں تھا لہٰذا پاکستان جو معاشی طور پر پہلے ہی عالمی معاشی اداروں کے سہارے پرچل رہا تھا وہاں سے پاکستان پر معاشی سختیاں شروع ہوئیں اور آج پاکستان کا روپیہ ڈالر کے مقابلے میں تین سو کے آس پاس پہنچ چکا ہے ،دوست ممالک بھی پاکستان کی مدد کیلئے امریکا کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ جاننے والے جانتے ہیں کہ امریکا کا مثبت اشارہ چند گھنٹوں میں آئی ایم ایف کو پاکستان کے لئےقرض جاری کرنے کا سبب بن سکتا ہے لیکن امریکا اب تک ناراض ہے ،یعنی خان صاحب کی اس بارودی سرنگ نے پاکستان کے خلاف وہی کام کیا جووہ چاہتے تھے ،یعنی حکومت تو ناکام نظر آہی رہی ہے،ریاست بھی ناکام ہونے کو ہے ، بائیس کروڑ عوام پریشان ہیں ، مہنگائی نے پچاس برس کا ریکارڈ توڑ دیا ہے ،لیکن سیاست میں اقتدار کی رسہ کشی جاری ہے ، صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنی حکومت کے آخری چھ ماہ میں ایک مقتدر شخصیت کے ساتھ مل کر پانچ ہزار سے زائد ان پاکستانی طالبان کو افغانستان سے واپس پاکستان لانے اور بسانے کی اجازت دی ،جن کو نکالنے کیلئے سینکڑوں فوجیوں نے شہادت دی ، ہزاروں عام شہری شہید ہوئے ، ان طالبان کے واپس پاکستانی علاقوں میں آتے ہی ملک میں بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان اور خودکش حملوں کا ایک نیا دورشروع ہوچکا ہے ،ایسی ہی ایک بارودی سرنگ کے ذریعے خان صاحب نے آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کردی تھیں ،جس کے سبب آج بھی شہباز حکومت ایڑیاں رگڑنے کے باوجود آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں کرپارہی، حقیقت یہ ہے کہ اپنی حکومت کے آخری چھ ماہ میں انہوں نے آنے والی ممکنہ حکومت کے خلاف جو بارودی سرنگیں بچھائیں ، وہ اب پھٹنا شرو ع ہوگئی ہیں اور ریاست پاکستان اور پاکستانی عوام ان سرنگوں کے پھٹنے سے لگنے والے زخموں سے چور ہیں ،لہٰذا عوام کیلئے پیغام یہ ہے کہ ملک میں جتنا بھی ذہین اور عقل مند وزیر خزانہ آجائے ملکی معاشی حالات کسی بڑی طاقت کی وجہ سے بہتر ہوسکتے ہیں ،ورنہ خان تو اپنا بدلہ ریاست سے لینے کیلئےشیر کو ٹکر مارہی چکا ہے ۔