پیسوں سے خوشیاں خریدی جاسکتی ہیں؟ نئی تحقیق میں دلچسپ جواب

March 13, 2023

کیا پیسوں سے خوشیاں خریدی جاسکتی ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب ماہر معاشیات اور عمرانیات دہائیوں سے تلاش کر رہے ہیں، لیکن اس کا جواب نئی تحقیق میں سامنےآ گیا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس سوال کا جواب تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ بڑھتی ہوئی کمائی کے ساتھ خوشیوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

مذکورہ ریسرچ پرسٹن یونیورسٹی کے نوبیل انعام یافتہ سائنسدان ڈینیئل کہنیمین اور پینسلوانیہ یونیورسٹی کے میتھیو کلنگزورتھ نے کی اور اس نتیجے پر پہنچے۔

انہوں نے امریکا میں 18 سے 65 سال تک کی عمر کے 33 ہزار 391 افراد سے مختلف سوالات پوچھے، ان افراد کی سالانہ تنخواہ 10 ہزار ڈالر تھی۔

اسمارٹ فون ایپ کے ذریعے پوچھے گئے سوالات پر ان افراد کا ردِعمل بہت برے سے بہت اچھا کے درمیان تھا۔

سوالات کے جوابات کے بعد دو بڑی چیزیں سامنے آئیں، ایک یہ کہ جس کی سالانہ 5 لاکھ تنخواہ تھی ایسے شخص کے مطابق اس کی خوشیوں میں زیادہ اضافہ ہوا۔

دوسری چیز یہ سامنے آئی کہ کچھ ایسے افراد بھی موجود تھے جن کا ماننا تھا کہ ان کی تنخواہ میں اضافے سے خوشیوں پر کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔

تاہم یہاں اس بات کا ذکر ضرور کیا گیا کہ ایسے افراد کی تعداد صرف 15 فیصد کے قریب تھی۔

اپنی تحقیق میں محقق کنگورتھ نے یہ بھی نوٹ تحریر کیا کہ پیسہ خوشیوں کا ایک ذریعہ ہوسکتا ہے۔ یہ خوشیاں حاصل کرنے کا راز نہیں ہے، البتہ اس میں مدد ضرور دے سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ان کی نئی تحقیق 2010 کی اس تحقیق سے تضاد رکھتی ہے کہ 75 ہزار ڈالر سالانہ تنخواہ میں اضافے کے بعد خوشیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔