پانی کا عالمی بحران

March 24, 2023

پانی ایک انمول نعمت ہے جسے ضائع کرکے انسان اپنی زندگی سے کھیل رہا ہے۔ دنیا پانی کے بحران کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ نے بھی خبردار کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور پانی کی خطرناک حد تک کمی بنی نوع انسان کو خطرات کے قریب کر رہی ہے۔ آبی وسائل کی تقسیم و تفریق پرعالمی جنگوں کا خطرہ ہے، یو این ہیڈکوارٹر میں آبی وسائل پر منعقدہ عالمی کانفرنس میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ہم نے پانی کی فراہمی کے قدرتی نظام کو تباہ کردیا ہے اور اسے بے دردی سے ضائع کر رہے ہیں۔ تقریباً 4 ارب افراد ہر سال ایک ماہ تک پانی کی شدید قلت کا سامنا کرتے ہیں اور 1.6بلین افرادکو، جو دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی بنتے ہیں، صاف اور تازہ پانی کے آسان حصول میں پریشانی درپیش ہے۔ تازہ ترین رپوررٹ کے مطابق2000ءسے اب تک سیلابو ں میں 24 فیصد اضافہ ہوا جبکہ خشک سالی کا دورانیہ 29 فیصد بڑھ گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی اور عالمی اقتصادی سرگرمیوں نے پانی کے ذخائر پر دبائو بڑھا دیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پانی کی کمی لاکھوں لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کرے گی‘ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پانی کی رسد کئی مقامات پر غیر یقینی کا شکار ہوجائے گی۔ چلی سے لے کر میکسیکو اور افریقہ سے لے کر جنوبی یورپ کے ساحلی مقامات تک آبی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک کو بھی مشکل ترین حالات کا سامنا ہے۔دنیا بھر میں اربوں لوگوں کی اب بھی پانی تک رسائی نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کی صرف 22فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہے جبکہ 85فیصد کو مشکلات درپیش ہیں ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ اگر یہی صورت حال رہی تو 2040تک پاکستان دنیا بھر میں پانی کے بحران سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں 23 ویں نمبر پر آجائیگا۔ پانی کے ضیاع کو روکنے کے ساتھ ساتھ زرعی مقاصد کیلئے ری سائیکلنگ اور ڈیموں کی تعمیر ہماری اہم ترین قومی ضرورت ہے۔