ریکارڈ مہنگائی

March 26, 2023

ملک میں مہنگائی میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جو گذشتہ ماہ کے منی بجٹ کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح جبکہ صرف گذشتہ ہفتے کے دوران ایک اعشاریہ 80 فیصد بڑھ کر 46اعشاریہ 65فیصد ہوگئی۔ ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے میں 26اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا۔ ٹماٹر کے نرخ میں جو گر کر 60روپے فی کلوگرام پر آگئے تھے 40 سے 60 روپے اضافہ ہوا۔ 15کلو آٹے کا تھیلا ایک ماہ میں 770روپے مزید اضافے کے بعد اوسطاً 2586 روپے کا ہوگیا جس سے نانبائیوں نے نہ صرف روٹی کے دام بڑھانے پر اکتفا کیا بلکہ وزن میں بھی کمی کردی۔ یکم رمضان کے بعد سے کیلا اوسطاً500روپے فی درجن فروخت ہورہا ہے جبکہ سبزی کے نرخ 100 روپے فی جنس بڑھے ہیں۔ چائے کی پتی ایک پاؤ کے پیکٹ میں 70 ، دال ماش سات روپے ، گھی اور کوکنگ آئل 9اورگوشت 100 روپے فی کلو اضافے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ چار سےپانچ افراد کےچھوٹے کنبے کا یومیہ خرچ مزید پانچ تا سات سو روپے بڑھا ہے لیکن تنخواہ دار طبقےکے پاس اس کی قوت خرید نہیں۔ ادھر یوٹیلٹی اسٹوروں پر ماہ صیام کی مناسبت سے منتخب اشیائے ضروریہ کا فقدان پایا جاتا ہے ۔ رمضان بازاروں اور دیگر مقامات پر قیمتوں پر نظر رکھنے والا عملہ حسب حال موجود نہیں یا صورتحال سے چشم پوشی کررہا ہے گویا بازاروں میں قانون کی عملداری دکھائی نہیں دیتی جس کی ذمہ داری ہر ضلعی اور مقامی انتظامیہ ہر عائد ہوتی ہے ۔ یہ صورتحال شدید ترین مہنگائی کے ہاتھوں مجبور عام آدمی کی تکلیف میں اضافے کا باعث بن رہی ہے ۔ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے خصوصی احکامات پر عمل کرنے والی سرکاری مشینری کو ادراک کرتے ہوئے اس کا بلاتاخیر نوٹس لینا چاہئے ، ایسا نہ ہوکہ دیر ہوجانے سے منافع خور اپنا مقصد پورا کرجائیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998