یوم پاکستان۔ ایوان صدر میں تقسیم اعزازات

March 29, 2023

دنیا بھر کے ممالک اپنے اُن شہریوں، جنہوں نے ملک کیلئے غیر معمولی خدمات انجام دی ہوں، کو قومی اعزازات سے نوازتے ہیں جن کا ملنا بلاشبہ باعث عزت و افتخار سمجھا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان بھی ہر سال ملک کیلئے نمایاں خدمات کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو یوم پاکستان کے موقع پر اعلیٰ قومی ایوارڈ سے نوازتی ہے۔ اس بار بھی 23 مارچ کو ایوان صدر اسلام آباد میں تقسیمِ اعزازات کی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ تقریب اس لحاظ سے منفرد رہی کہ رمضان المبارک کے پہلے دن منعقد ہوئی اور اس طرح یوم پاکستان کا دن میرے لئے دہری خوشیاں لے کر آیا کیونکہ قومی اعزاز پانے والے خوش نصیبوں میں، میں بھی شامل تھا۔ یاد رہے کہ صدر مملکت نے گزشتہ سال 14 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر میک اے وش فائونڈیشن پاکستان کے بانی صدر کی حیثیت سے فلاحی و سماجی شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے پر مجھے ’’ستارہ امتیاز‘‘ عطا کرنے کااعلان کیا تھا۔

سول اعزازات میں نشان امتیاز پاکستان کا سب سے بڑا سول ایوارڈ ہے جبکہ ہلال امتیاز دوسرا اعلیٰ ترین اور ستارہ امتیاز پاکستان کا تیسرا بڑا قومی اعزاز ہے جو عسکری اور سول شخصیات کو نمایاں خدمات کے اعتراف میں عطا کیا جاتا ہے۔ گزشتہ سال تک سویلین اور فوجی شخصیات کو قومی اعزازات دینے کیلئے ایک ہی دن 23 مارچ کو تقریب کا انعقاد کیا جاتا تھا مگر اس سال سویلین شخصیات کیلئے 23 مارچ جبکہ پاک فوج کے افسران اور جوانوں کو اعزازات دینے کیلئے 24 مارچ کو ایوان صدر اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جبکہ چاروں صوبوں کے گورنر ہائوس میں منعقدہ تقریبات میں گورنرز نے بھی قومی اعزازات عطا کئے۔ایوانِ صدراسلام آباد میں3گھنٹے سےزائد جاری رہنےوالی تقسیم اعزازات کی تقریب میں صدر پاکستان نے غیر ملکیوں سمیت 136 سے زائد شخصیات کو قومی اعزازات سے نوازا جس میں میرے علاوہ سماجی خدمات کے شعبےمیں رمضان چھیپا اور ایدھی کی صاحبزادی نے ایوارڈ وصول کیا۔ تقریب میں وہ خوش نصیب شخصیات بھی شریک تھیں جنہیں ان کی زندگی میں ہی ان کی خدمات کے صلے میں اعزاز سے نوازا گیا مگر کچھ ایسی شخصیات جو اس دنیا میں نہیں رہیں یا وطن کی خاطر انہوں نے شہادت کو گلے لگایا، کو بھی بعد از مرگ اعزاز سے نوازا گیا۔ اس تقریب میں پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کے شہداء کے لواحقین بھی موجود تھے جو اپنے شہیدوں کے اعزازات وصول کرنے آئے تھے۔ اعزاز وصول کرتے ہوئے ان شہداء کے لواحقین کے چہروں پر ایک عزم دیکھا جیسے وہ اپنے پیاروں کی شہادت پر فخر محسوس کررہے ہیں۔ ایوارڈ کیلئے جب میرا نام پکارا گیا تو تعارفی الفاظ میں کہا کہ ’’مرزا اشتیاق بیگ، میک اے وش فائونڈیشن پاکستان کے بانی صدر ہیں، یہ دنیا میں لاعلاج بچوں کی خواہش کی تکمیل کی سب سے بڑی تنظیم ہے، اب تک اس فائونڈیشن نے 15 ہزار سے زائد خواہشات کی تکمیل کرکے بیمار بچوں کی زندگی کے آخری دنوں میں اُن کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیریں، آپ مملکت مراکش کے اعزازی قونصل جنرل ہیں، آپ کی خدمات کے صلے میں آپ کو مراکش کے سول ایوارڈ وسان علاوی سے نوازا جاچکا ہے، آپ تمغہ امتیاز بھی وصول کرچکے ہیں، خدمات عامہ کے شعبے میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان نے مرزا اشتیاق بیگ کو ستارہ امتیاز کا اعزاز عطا کیا ہے۔‘‘ جس کے بعد صدر مملکت نے مجھے ’’ستارہ امتیاز‘‘ عطا کیا جو میرے لئے ایک یادگار موقع تھا۔ خوشی کے اس موقع پر پاکستان میں مراکو کے سفیر محمد کرمون، میرے بھائی اختیار بیگ، میرے بچے عمران بیگ اور زویا بیگ بھی موجود تھے۔

حکومت کی جانب سے میری خدمات کے اعتراف میں مجھے قومی ایوارڈ ’’ستارہ امتیاز‘‘ سے نوازنا نہ صرف میرے بلکہ میرے ادارے میک اے وش فائونڈیشن پاکستان اور اس سے وابستہ افراد اور رضاکاروں کیلئے بھی ایک بڑا اعزاز ہے جو میری ماں اور لاعلاج بچوں کی دعائوں کا نتیجہ ہے جس پر میں سندھ حکومت کا بھی مشکور ہوں جس نے مجھے میری خدمات کے صلے میں اس اعزاز کیلئے نامزد کیا اور وزیراعظم کی منظوری کے بعد صدر مملکت نے مجھے اعزاز سے نوازا۔ یاد رہے کہ 11 سال قبل 2012میں مجھے صدر مملکت آصف زرداری نے’’تمغہ امتیاز‘‘ عطا کیا تھا جبکہ مراکو حکومت بھی مجھے قومی اعزاز ’’وسان علاوی‘‘ سے نواز چکی ہے جنہیں میں نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں زیب تن کر رکھا تھا۔

میک اے وش فائونڈیشن پاکستان اپنے قیام سے اب تک ہزاروں لاعلاج بچوں کی آخری خواہشات کی تکمیل کرچکا ہے جن میں سے ایک بڑی تعداد ہمارے درمیان موجود نہیں مگر مجھے خوشی ہے کہ یہ بچے کوئی خواب یا حسرت لئے دنیا سے نہیں گئے بلکہ رخصت ہوتے وقت اپنی خواہش کی تکمیل پر ان کے چہروں پر مسکراہٹ تھی۔ آج میں اپنا قومی ایوارڈ میک اے وش کے ان بچوں کے نام کرتا ہوں جو ہم میں نہیں۔اللہ کا فرمان ہے کہ ’’تم میرے بندوں میں خوشیاں بانٹو، میں تمہیں خوشیوں سے سرفراز کردوں گا۔‘‘ میں بیمار بچوں کی خواہشات پوری کرکے اُن کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتا ہوں جس کے صلے میں اللہ نے آج مجھے بھی خوشی سے ہمکنار کیا۔