بچوں کی اسمگلنگ، صوبائی حکومتوں سے سدباب کیلئے اقدامات پر جواب طلب

June 07, 2023

فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے تمام صوبائی حکومتوں سے بچوں کی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے اقدامات پر جواب طلب کرلیا، ساتھ ہی بچوں کے حقوق سے متعلق کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئےطیبہ تشدد کیس نمٹا دیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

بچوں کے حقوق سے متعلق کمیشن کے ایک نمائندے کو آئندہ سماعت پر عدالت کی معاونت کا حکم دیا گیا ہے جبکہ سپریم کورٹ نے ایس او ایس ولیج سے بھی معاونت طلب کر لی۔

عدالت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بچوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کے ٹھوس قوانین موجود ہیں لیکن ان کا اطلاق نہیں ہے اور بچوں کی اسمگلنگ کا معاملہ ایسا نہیں کہ صرف پولیس پر چھوڑا جائے، بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے کو وسیع تناظر میں دیکھنا ہوگا۔

چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت کہا کہ پاکستان میں انسانی اسمگلنگ سنگین جرم ہے اور انسانی اعضاء کی اسمگلنگ سے بچوں کی زندگی تباہ ہو جاتی ہے، افریقا میں اعضاء کی اسمگلنگ کو بےبی فارمنگ کا نام دیا جاتا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اصل معاملہ اچھی طرز حکمرانی کا ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پاکستان میں اسمگلنگ اور بچوں کے تحفظ کے قوانین تو بہت اچھے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد اصل مسئلہ ہے۔

عدالت نے بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق درخواستیں الگ سے 2 ہفتوں بعد مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔