ایڈز کی بڑھتی شرح

December 03, 2023

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایڈز کے 25ہزارنئے مریض رپورٹ ہورہے ہیں۔سب سے زیادہ تشویشناک صورتحال لاڑکانہ کی تحصیل رتوڈیروکی ہےجہاں بڑے پیمانے پر ایچ آئی وی پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے اور اب تک چار ہزار سے زیادہ افراد اس موذی مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔پنجاب کے ضلع فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ساہیوال اور ننکانہ صاحب میں اس کے مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔بلوچستان میں کوئٹہ سمیت 6اضلاع کو ایڈز کے حوالے سے ہائی رسک قرار دیا گیا ہے جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سات ہزار سے زیادہ ایڈز کے مریض ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے مرض کے حوالے سے سرکاری طور پر رجسٹرڈ ہیں جبکہ دیگر افراد جو اپنا مرض چھپاتے ہیں ،ان سمیت ملک بھر میں ایڈز کے مریضوں کی مجموعی تعداد 2لاکھ 10ہزار سے متجاوز ہے۔ایڈز دنیا میں چار دہائیوں کے دوران تیزی سے پھیلنے والی لاعلاج بیماری ہے جو جنسی بے راہ روی اور غیر محفوظ انتقال خون یا سرنج سے پھیلتی ہے۔اسکے مریض کا مدافعتی نظام ناکارہ ہوجاتا ہے ، اوروہ کسی بھی بیماری کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔اس کی شروعات مغربی ممالک سے ہوئی جہاں اس کا پھیلائو روکنے کی کامیاب کوششیں جاری ہیں تاہم پاکستان میں اس کے مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا رکن ہونے کی حیثیت سے پاکستان میں ہر سال یکم دسمبر ایڈز سے بچائو کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور یہ کہنا بے جا نہ ہوگاکہ اس سے بچائو کی کوششیں صرف اس دن کے موقع پر وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیوں اور سیمیناروں تک محدود دکھائی دیتی ہیں۔جس کی روشنی میں ضروری ہوگا کہ ہر چھوٹے بڑے شہر اور دیہی آبادیوں میں آگہی کے ساتھ غیر رجسٹرڈ مریضوں کو سرکاری دائرہ کار میں لاتے ہوئے ایڈز کنٹرول پروگرام کوپائیدار بنایا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998