سابق وزیر اور سرکاری گاڑیاں

December 05, 2023

سندھ کے متعدد سابق وزیروں ، ارکان صوبائی اسمبلی اور افسروں کی جانب سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کیے جانے کا انکشاف یقینی طور پر قومی اور سرکاری وسائل کے ناجائز استعمال کا معاملہ ہے اور اس کے ذمے داروں کو قانون کی گرفت میں لانا موجودہ نگراں صوبائی حکومت کا فرض ہے ۔ نگراں حکومت نے اس ضمن میں قانونی کارروائی کیلئے پیشرفت شروع کرکے بالکل درست قدم اٹھایا ہے۔ متعلقہ ذرائع کے مطابق سرکاری گاڑیوں کی تلاش ، ان کے ناجائر استعمال کی تحقیقات اور روک تھام کیلئے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر فخر عالم نے پانچ رکنی کمیٹی قائم کردی ہے ۔ایڈیشنل سیکریٹری ایس اینڈ جی ڈی اے کی سربراہی میں قائم کمیٹی گمشدہ سرکاری گاڑیوں کی تحقیقات کرے گی جبکہ تحقیقاتی کمیٹی 2007ءسے سال 2016ءتک گاڑیوں کی خریداری کا ریکارڈ بھی چیک کرے گی۔ سرکاری گاڑیاں کہاں کہاں ناجائر استعمال ہوئیں؟ تحقیقاتی کمیٹی اس کا بھی جائزہ لے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ حکومت کی قائم کردہ کمیٹی افسران، سابق وزراء اور سابق ارکان صوبائی اسمبلی کو سات دن میں گاڑیاں واپس کرنے کا تحریری نوٹس دے گی اور اس کے باوجود گاڑیاں واپس نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اینٹی کرپشن کو لکھا جائے گا۔ بہتر ہوگا کہ اس کام کو تیزرفتاری سے انجام دینے کے لیے تحقیقات اور کارروائی کے لیے ایک مناسب مدت کا تعین کردیا جائے اور اس عمل میں شفافیت اور غیرجانبداری یقینی بنائی جائے۔ سابق وزیروں سے گاڑیاں واپس لینے کے علاوہ ان کے نام بھی سامنے لائے جائیں اور ان کے خلاف قرار واقعی قانونی کارروائی کی جائے کیونکہ ہمارے حکمراں طبقات اور سرکاری مشینری میں کرپشن کا جو روگ اوپر سے نیچے تک سرایت کرگیا ہے، بے لاگ احتساب کے بغیر اس کا خاتمہ ممکن نہیں۔