گیس مزید مہنگی

March 19, 2024

نگران حکومت کی جانب سے ملک بھر میں گیس کی قیمتوں میں یکم نومبر 2023ءسے 200فیصد اور یکم فروری 2024ءکو 67فیصد کے انتہائی تکلیف دہ اضافے کے بعد یہ سلسلہ رکا نہیں ،گھریلو اور صنعتی صارفین کویکم جولائی 2024ءسے 147فیصد اضافے کا ایک نیا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سوئی ناردرن اور سدرن دونوں گیس کمپنیوں نے اوگرا سے قیمتوں میں نئے اضافے کی درخواست کی ہے جس کے مطابق فی ایم ایم بی ٹی یو 2646.18روپے اضافے کے بعد نئی اوسط قیمت 4446.89مقرر ہوگی۔رواں مالی سال کے دوران گیس کی قیمتوں میں اضافے کا صارفین پر اب تک تقریباً 643ارب روپے کا بوجھ ڈالا جاچکا ہے۔ جولائی 2024ءسے لاگو ہونے والےممکنہ اضافے کے پیچھے سوئی سدرن گیس کمپنی کے 79ارب 63کروڑ جبکہ سوئی ناردرن کے 189ارب18کروڑ روپے کا شارٹ فال کارفرما ہے، جس کی بڑی وجہ گیس کی بڑے پیمانے پر چوری ہے ۔دوسری جانب آئی یم ایف کی طرف سے توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا تقاضا ہر قسط کے اجرا کے موقع پر سامنے آرہا ہے جبکہ اسکا ضیاع اور چوری روکنے کیلئے ابتک کوئی ٹھوس حکمت عملی سامنے نہیں آئی اور سارا نقصان باقاعدگی کیساتھ بل ادا کرنیوالے عام آدمی کو پورا کرنا پڑرہا ہے جو بجلی کی زیادہ قیمتوں اور شدید ترین گرانی کی وجہ سے پہلے ہی پریشان ہے ،صرف ڈیزل اور پیٹرول کے نرخوں میں اضافے سے مہنگائی کی شرح 28فیصد سے زیادہ ہوچکی ہے گیس کی نئی قیمتیں اسے مزید بڑھانے کا باعث بنیں گی۔اس صورتحال میں صارفین پر مزید مالی بوجھ ڈالنے کی بجائے آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیکر متبادل حل ڈھونڈا جائے جس کا اثر عام آدمی پر نہ پڑے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998