غیر ملکی تربیت یافتہ ڈاکٹرز این ایچ ایس کا حصہ بننے کیلئے تیار نہیں، ایم پی ایس

July 02, 2024

مانچسٹر (نمائندہ جنگ) بین الاقوامی میڈیکل گریجویٹس کی بڑی تعداد جو بیرون ملک مقیم ہے، برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سسٹم کا حصہ بننے کو تیار نہیں ہے ۔ آدھے سے زیادہ ڈاکٹرز کا موقف ہے کہ وہ این ایچ ایس میں شامل ہونے کے بعد فکر مند اورکھوئے ہوئے مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے تیار نہیں کیونکہ ان کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جاتی ،برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق اور سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ بہت سے بین الاقوامی میڈیکل گریجویٹس (آئی ایم جی ایس) محسوس کرتے ہیں کہ این ایچ ایس انہیں برطانیہ میں ڈاکٹر کے طور پر زندگی کی تیاری اور نئے ملک میں منتقل ہونے کے عمل میں مدد نہیں کرتا ہے ۔سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً 10میں سے چھ (58فیصد) شمولیت کیلئے تیار نہیں جب کہ 48فیصد کو برطانیہ میں طبی فرائض انجام دینے کے بارے میں فکر مند محسوس کیا گیا۔میڈیکل پروٹیکشن سوسائٹی (ایم پی ایس) جس نے انگلینڈ میں کام کرنے والے 737آئی ایم جیز کا سروے کیا ،نے کہا کہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سارے غیر ملکی تربیت یافتہ ڈاکٹرز کو این ایچ ایس کی طرف سے پیشہ ورانہ اور ذاتی طور پر اب بھی چھوڑا جا رہا ہے ،ایک ڈاکٹر نے کہا کہ میں بہت فکر مند اور پریشان تھا کیونکہ طبی طور پر بغیر کسی انڈکشن کے کام کر رہا تھا ایسے کئی دیگر ڈاکٹرز بھی تحفظات کا اظہا رکر چکے ہیں برطانیہ میں کام کے لیے آنےوالے بیرون ملک مقیم ڈاکٹروں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ انگلینڈ میں این ایچ ایس میں تین میں سے ایک سے زائد(تقریبا36) فیصد ڈاکٹرز اب بیرون ملک سے آرہے ہیں ،اکثریت کا تعلق ہندوستان، پاکستان، مصر اور نائجیریا سے ہے 2022 میں برطانیہ میں کام کرنے والے آدھے سے زیادہ ڈاکٹروں کا تعلق بیرون ملک سے تھا ، حالیہ سروے میں38فیصد نے کہا کہ ان کے پاس وقت کم ہے ، 45فیصد کو این ایچ ایس اور ان کے آبائی ملک کے درمیان ثقافتی فرق اورملک کے مقابلے میں برطانیہ میں کیا قابل ہے کے بارے تربیت نہیں دی گئی،51فیصد نے کہا کہ برطانیہ منتقل ہونے کے بعد عملی مسائل جیسے رہائش کیلئے جگہ کی تلاش‘ بینک اکائونٹ کھولنا، جی پیز کے ساتھ رجسٹرڈ کرنا، کونسل ٹیکس کی ادائیگی جیسی مدد حاصل نہیں کی جا سکتی 41 فیصد نے کہا کہ وہ خود کو تنہا اور الگ تھلگ محسوس کر تے ہیں۔ایم پی ایس کے صدر پروفیسر جین ڈیکر نے کہا کہ بعض ٹرسٹ آئی ایم جیز کے لیے مثالی انڈکشن پروگرام چلاتے ہیں اور اس کی رہنمائی کر رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ بہت سارے آئی ایم جی ایس کو اب بھی اعتماد کی شمولیت کے ذریعے مایوس کیا جا رہا ہے جو لوگ این ایچ ایس کی خدمت کرتے ہیں وہ زیادہ مستحق ہیں۔