غزل: اِک بار ان کو دیکھ کے سو بار دیکھنا

September 30, 2018

(سمیع جمال)

اِک بار ان کو دیکھ کے سو بار دیکھنا

ہر چند ان کی سمت ہے دشوار دیکھنا

جب میری زندگی ہے، فقط دھوپ کا سفر

پھر کیوں فریبِ سایۂ اشجار دیکھنا

سب کہہ دیا نگاہ نے اب ان سے حالِ دل

خاموشیوں میں شوخیِ گفتار دیکھنا

اپنا لیا ہے مَیں نے یہی مشغلہ جمالؔ

آئینۂ شکستہ کو بے کار دیکھنا