عیدالفطر کا معرکہ رانگ نمبر نے لوٹ لیا

June 11, 2019

عیدالفطر اپنی تمام تر رنگینیوں، خوشیوں، اُمنگوں، محبتوں، چاہتوں اور آرزوئوں کے ساتھ گزر گئی۔ اس موقع پر شاپنگ مالز، مینا بازار، سینما گھروں اور اسٹیج ڈراموں میں غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔ پاکستانی سنیما گھروں میں بالی وڈ فلموں پر مکمل پابندی کی وجہ سے پاکستانی فلموں کو اپنا رنگ جمانے میں کوئی دشواری پیش نہ آئی۔ عیدالفطر پر دو پاکستانی فلمیں ریلیز کی گئیں۔ دونوں کے مابین زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ ایک جانب ہدایت کار یاسر نواز اور جیو فلمز کی مشترکہ کاوش ’’رانگ نمبر2‘‘ ریلیز کی گئی تو دوسری طرف ہدایت کار وجاہت رئوف کی فلم ’’چھلاوہ‘‘ سینما گھروں کی زینت بنی۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں عید کے موقع پر طویل عرصے بعد شہنشاہ کامیڈی عمر شریف اسٹیج پر جلوہ گر ہوئے تو دوسری جانب آرٹس کونسل ہی میں فلموں کے نامور وِلن شفقت چیمہ پہلی بار کسی اسٹیج ڈرامے میں کام کرتے دکھائی دیے۔ کراچی اسٹیج کے مشہور فن کاروں نے وادیٔ مہران کا رُخ کیا۔ سلیم گڈو کی ڈائریکشن میں معروف مزاحیہ اداکار رئوف لالہ، شہنی عظیم، ذاکر مستانہ، شانزے اور عامر ریمبو نے حیدر آباد میں اسٹیج ڈراموں میں اُداس چہروں پر مسکراہٹیں بکھیریں۔ فلم اسٹار ارباز خان نے نیوی آڈیٹوریم میں منعقدہ میوزیکل پروگرام میں پرفارمینس دی۔

سب سے پہلے ذکر کیں گے ’’جیو فلمز‘‘ آئی ایم جی سی، امجد رشید شیخ اور حسن ضیاء کی پروڈیوس کی ہوئی ہدایت یاسر نواز کی فلم ’’رانگ نمبر2‘‘ کا۔ اس فلم نے عیدالفطر کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا۔ ’’رانگ نمبر 2‘‘ نے فلم بینوں کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کر دیا۔ سینما گھروں میں ہر جانب قہقہوں کی برسات ہوتی رہی۔ فلم کے ایک ایک سین پر شائقین فلم انجوائے کر رہے تھے۔ فلم میں نئی نسل کے سپر اسٹارز کے ساتھ سینئر فن کاروں نے خُوب رنگ جمایا۔ نئے اور پرانے فن کاروں نے جم کر اداکاری کی۔ نیلم منیر اور سمیع خان کی جوڑی پہلی بار سینما اسکرین پر جلوہ گر ہوئی تو ان کے پرستاروں نے بھرپور تالیوں کی گونج میں ان کا استقبال کیا۔ جاوید شیخ اور محمود اسلم کی دل چسپ جملے بازی بے حد پسند کی گئی۔ ’’رانگ نمبر2‘‘ اوریجنل پاکستانی فلم ہے۔ آج اس فلم کو ریلیز ہوئے ہفتہ گزر گیا، لیکن اس کے باوجود شائقین کا سینما گھروں میں زبردست رش دیکھنے میں آرہا ہے۔ فلم میں شامل رسیلے گیت اور ان پر نیلم منیر اور سمیع خان کا رقص بے حد پسند کیا گیا۔ نیلم منیر نے اپنی شوخ اداؤں سے فلم بینوں کے دل جیت لیے۔ شادی بیاہ کے گیت کو خوب سراہا گیا۔ فلم میں اندرون سندھ کی دل کش لوکیشن اور چھوٹے چھوٹے شہروں اور قصبوں کی زبرست منظر کشی کی گئی۔ عیدالفطر پر عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ فلمیں دیکھی جاتی ہیں۔ اس وجہ سے دوستوں اور فیملی کی بڑی تعداد نے ’’رانگ نمبر 2‘‘ دیکھنے کے لیے سینما گھروں کا رُخ کیا۔ نیلم منیر اور یاسر نواز کے مقبول ڈرامے ’’دل موم کا دیا‘‘ کی وجہ سے بھی فلم کو فائدہ پہنچا۔ دانش نواز نے شوکت سیکسی کا دل چسپ کردار خوب صورتی سے نبھایا۔ ثناء فخر، عرفان کھوسٹ، شفقت چیمہ نے بھی اپنے اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرا۔ ’’رانگ نمبر 2‘‘ میں سسپنس بھی تھا اور فیملی ڈراما بھی۔ جاوید شیخ نے رانگ نمبر میں ’’حاجی ابا‘‘ کا کردار ادا کیا تھا، جب کہ ’’رانگ نمبر 2‘‘ میں وہ نیلم منیر (زویا) کے امیر ترین والد اور سیاست دان کے روپ میں نظر آئے۔ یاسر نواز نے سوہائے ابڑو اور ثناء جاوید کے بعد فلموں میں نیلم منیر کو جاندار کردار میں پیش کیا۔

سمیع خان نے کمزور اداکاری کی۔ ان کی جگہ میکال ذوالفقار یا دانش تیمور کو کاسٹ کیا جاتا تو بہتر ہوتا۔ ’’رانگ نمبر 2‘‘ جیو کے زبردست پروموشن اور عمدہ پروڈکشن کی وجہ سے باکس آفس پر شان دار بزنس کر رہی ہے۔ دوسری جانب ہدایت کار وجاہت رئوف کی فلم ’’چھلاوہ‘‘ نہایت سست رفتاری سے ’’رانگ نمبر 2‘‘ کا پیچھا کر رہی ہے۔ ’’چھلاوہ‘‘ میں سپر اسٹار مہوش حیات، اظفر رحمان، بشریٰ انصاری کی بھانجی زارا نور عباس، اسد صدیقی، محمود اسلم، حاشر وجاہت و دیگر شامل ہیں۔ وجاہت رئوف کی کمزور ڈائریکشن کی وجہ سے باکس آفس پر مہوش حیات بھی کوئی خاصی رنگ نہیں جما سکیں۔ وجاہت کی یہ تیسری فلم تھی۔ وہ اس سے قبل ’’کراچی سے لاہور‘‘ اور ’’لاہور سے آگے‘‘بنا چکے ہیں۔ لوڈویڈنگ کے بعد مہوش کی چھٹی فلم ریلیز ہوئی ہے۔ فلم میں مہوش نے ’’زویا‘‘ کا کردار ادا کیا۔ اظفر رحمان اور مہوش کی جوڑی زیادہ اچھی نہیں لگی۔ ’’چھلاوہ‘‘ نام کی کوئی چیز فلم کو دیکھنے کے بعد بھی سامنے نہیں آئی۔ فلم کے پریمیئر کے موقع پر فن کاروں کی جانب سے خاموشی اختیار کی گئی۔ خود مہوش حیات بھی خوش نہیں تھیں۔ وجاہت رئوف نے اتنی بڑی سپر اسٹار کو فلم میں ضائع کر دیا۔ زارا نور عباس کی یہ پہلی فلم تھی۔ اس کے باوجود بھی انہوں نے جم کر اداکاری کی۔ ’’چھلاوہ‘‘ ابتدا ہی سے متنازع ہو گئی تھی۔ فلم کا پوسٹر بھارتی فلم ’’ڈولی کی ڈولی‘‘ سے چرایا گیا تھا۔ اس پوسٹر میں مہوش حیات کو سونم کپور کے ایکشن میں نقل کیا گیا، جس پر خاصی تنقید کی گئی۔ محمود اسلم نے اپنا کردار خوب صورتی سے نبھایا۔ اسد صدیقی بھی سینما اسکرین پر اچھے لگے۔ ہدایت کار وجاہت رئوف کو ڈائریکشن کے بجائے صرف پروڈکشن میں رہنا چاہیے۔

اب ذکر کرتے ہیں اسٹیج ڈراموں کی بہار کا۔ کراچی اور حیدر آباد میں ڈراموں کے مابین زبردست مقابلہ رہا۔ کامیڈی کنگ عمر شریف نے طویل عرصے کے بعد آرٹس کونسل میں ڈراما ’’ واہ واہ عمر شریف‘‘ میں کام کیا۔ عمر شریف کے مداحوں نے ان کا شان دار استقبال کیا، وہ جب بھی اسٹیج پر جلوہ گر ہوتے، ہال تالیوں سے گونج اٹھتا تھا۔ ’’ واہ واہ عمر شریف‘‘ میں اسٹیج کے سینئر اور نئے فن کاروں نے عمدہ پرفارمینس دی۔ سینئر اداکار شہزاد رضا ڈرامے میں فلم پروڈیوسر بن کر سامنے آئے، جب کہ عمر شریف کو فلم ڈائریکٹر دکھایا گیا۔ سینئر اداکارہ زیبا شہناز بھی کافی عرصے بعد اسٹیج پر نظر آئیں۔ انہوں نے ہیڈ نرس کا دل چسپ کردار نبھایا۔ مایہ ناز اداکارہ نعیمہ گرج نے عمر شریف کی بیگم کا روپ اختیار کیا۔ ہدایت کار فرقان حیدر نے تمام فن کاروں سے جم کر اداکاری کروائی۔ دیگر فن کاروں میں شکیل صدیقی، سلیم آفریدی، کاشف خان، زریں غزل، علی حسن اور عرفان ملک نے بھی خوب رنگ جمایا۔

واہ واہ عمر شریف کے عیدالفطر پر روزانہ دو شو کام یابی سے پیش کیے گئے۔ ڈرامے کی پروڈیوسر روفی انعم نے آئندہ بھی معیاری ڈرامے پیش کرنے کی خوش خبری سنائی۔ آرٹس کونسل میں دوسری جانب ہدایت کار زاہد شاہ کا ڈراما ’’عید کے چٹخارے‘‘ پیش کیا گیا۔ فن کاروں میں پرویز صدیقی، سلیم شیخ، زاہد شاہ، چاہت بلوچ، امبر، مسکان شیخ، صبا شیخ اور فلموں کے نامور وِلن شفقت چیمہ نے شائقین اسٹیج کو خوب ہنسایا۔ اسی طرح کی فلمیں اور ڈرامے عیدالفطر کے علاوہ بھی پیش کیے جائیں تو ثقافتی رونقیں پھر سے بحال ہو جائیں۔ ایک زمانے میں ہماری فلمیں گولڈن جوبلی منایا کرتی تھیں اور عمر شریف اور معین اختر کے ڈرامے عیدین پر لاکھوں روپوں کا بزنس کرتے تھے۔ امید ہے کہ عیدالاضحی پر ثقافتی اور فلمی سرگرمیاں اسی طرح عروج پر دیکھنے کو ملیں گی۔ بڑی عید بڑی کاسٹ کی فلمیں آ رہی ہیں۔

’’نیلم منیر بمقابلہ مہوش حیات‘‘

عیدالفطر پر نیلم منیر کی فلم ’’رانگ نمبر 2‘‘ اور مہوش حیات کی فلم ’’چھلاوہ‘‘ کے مابین مقابلہ تھا ،جو نیلم منیر نے اپنی شوخ و چنچل اداکاری کی بدولت اپنے نام کر لیا۔ نیلم نے ثابت کیا کہ مہوش حیات کا دور گزر رہا ہے، جب کہ نیلم کا دور آرہا ہے۔ نیلم نے فلموں کی سپر ہٹ اداکارہ مہوش حیات کو باکس آفس پر بہت پیچھے چھوڑ دیا۔ نیلم نے اپنی دوسری ہی فلم میں ثابت کر دیا کہ وہ پاکستانی فلموں کی صفِ اوّل کی فن کارہ بننے جا رہی ہیں۔ ہدایت کار یاسر نواز کی فلم ’’رانگ نمبر 2‘‘ سے نیلم منیر کو الگ کر دیا جائے تو باقی کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ انہوں نے فلم کے ایک ایک سین میں جم کر اداکاری کی۔ ’’زویا‘‘ کے کردار میں نیلم نے سینئر اداکار جاوید شیخ کے مدِمقابل جم کر اداکاری کی۔ سینما اسکرین پر فلم کے ہیرو سمیع خان کو زیرو ثابت کر دیا۔ فلم کے ہر سین میں وہ ہیرو پر غالب ائیں۔ فلم میں سمیع خان بھرتی کے ہیرو ثابت ہوئے۔ نیلم کی پہلی فلم احسن خان کے ساتھ’’ چھپن چھپائی‘‘ کے نام سے ریلیز ہوئی تھی۔ 2017ء میں اس فلم کو بہت سراہا گیا تھا۔ صرف ایک سال کے وقفے سے نیلم منیر نے اپنی دوسری فلم ’’رانگ نمبر 2‘‘ میں اپنی شوخ و چنچل اداکاری سے فلم بینوں کے دل جیت لیے، جب کہ دوسری جانب ان کے مقابلے میں فلموں کی منجھی ہوئی سپر اسٹار مہوش حیات تھیں۔ مہوش کی چھٹی فلم ’’چھلاوہ‘‘ باکس آفس پر کوئی خاص رنگ نہیں جما سکی۔ توقع کی جا رہی تھی کہ فلم بین مہوش کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سینما گھروں کا رُخ کریں گے، مگر ایسا نہیں ہوا۔ اس میں مہوش کا قصور کم ڈائریکٹر وجاہت رئوف کا زیادہ ہے۔ چھلاوہ میں مہوش کے کردار کا کام بھی ’’زویا‘‘ تھا۔ ’’رانگ نمبر 2‘‘ میں نیلم منیر بھی زویا کے روپ میں جلوہ گر ہوئیں۔ مہوش حیات کئی سپر ہٹ فلموں میں کام کر چکی ہیں۔ نامعلوم افراد، جوانی پھر نہیں آنی، ایکٹر اِن لاء، پنجاب نہیں جائوں گی اور لوڈویڈنگ میں مہوش نے عمدہ کام کیا تھا، لیکن ’’چھلاوہ‘‘ میں وجاہت رئوف نے مہوش حیات کو ضائع کر دیا، حالاں کہ حال ہی میں مہوش کو صدارتی ایوارڈ بھی ملا تھا، مگر ڈائریکٹر اس مقبولیت سے بھی فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ وجاہت اس سے قبل صبا قمر جیسی باصلاحیت اداکارہ کو بھی فلم ’’لاہور سے آگے‘‘ ضائع کر چکے ہیں۔ 2019ء مہوش حیات کے لیے ٹف ثابت ہوا، جب کہ نیلم منیر کے لیے ان گنت خوشیاں لے کر آیا۔ رواں برس نیلم کی ایک اور بڑی فلم’’ کاف کنگنا ‘‘ بھی عیدالاضحی پر ریلیز ہو گی۔ آئی ایس پی آر اور ہدایت کار خلیل الرحمٰن قمر کی اس فلم میں نیلم کا آئٹم سونگ پہلے ہی مقبول ہو چکا ہے۔ مستقبل میں نیلم کو ندیم بیگ، نبیل قریشی اور شعیب منصور جیسے ہدایت کار میسر آئیں تو وہ سینما گھروں میں راج کریں گی۔ ان کے مقابلے مہوش حیات کو مقابلے کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے ایک ہٹ فلم کی ضرورت ہو گی۔