کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ایندھن بنانے والی نئی ٹیکنالوجی

September 14, 2019

گزشتہ دنوں امریکی ماہرین نے ایک نئی ٹیکنالوجی وضع کی ہے، جس کے تحت ماحول دشمن اور عالمی تپش کی وجہ بننے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو مائع ایندھن میں آسانی سے تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر یہ طریقے کار تجارتی پیمانے پر کام یاب ہوجاتا ہے تو یہ کیمیائی صنعتوں پر بھی انقلابی اثرات مرتب کرے گا۔اس ٹیکنالوجی میں فارمک ایسڈ تیار ہوتا ہے، جس کو متعدد کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ہیوسٹن میں واقع رائس یونیو رسٹی کےماہرین نے یہ طر یقہ تیار کیا ہے ۔اس نئ طر یقے کی خاصبات یہ ہے کہ یہ روایتی تدابیر سے ہٹ کر ہے ۔ عام طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ ختم کرنے کے لیے نمک کے محلول جیسے مائع الیکٹرولائٹ استعمال کیے جاتے ہیں۔بعدازاں نمکیات میںتوانائی جمع کی جا تی ہے لیکن اس عمل میںفارمک ایسڈ کا گاڑھا سوپ بن جاتا ہے ۔نئی ٹیکنالوجی میں مائع کی جگہ ٹھوس الیکٹرولائٹ استعمال کیے گئے ہیں ،جس میں بسمتھ نامی دھات سر فہرست ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی میںکاربن ڈائی آکسائیڈ کو بڑی مقدار میں ایندھن میں بدلا جاسکتا ہے ۔ابتدا ء میں جو تجربات کیے گئے ان میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مقابلے میںایندھن کی شر ح 42 فی صد تک حاصل کی گئی ہے ۔