سونے کے ساتھ خرچ کے لیے رکھی نقدی کا حکم

December 06, 2019

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال :۔میری اہلیہ کے پاس اڑھائی تولہ سونا موجود ہے۔ اس کے علاوہ وہ وقتاً فوقتاً تھوڑی تھوڑی نقدی کی مالک بنتی رہتی ہے۔ کیا اس صورت میں زکوٰۃ اور صدقات واجبہ لازم ہوں گے؟ اگر اہلیہ بآسانی ادا نہ کر سکے تو کیا یہ میرے ذمہ لازم ہوں گے؟

جواب :۔اگر آپ کی اہلیہ کے پاس موجود نقدی خرچ ہوجاتی ہے یاضرورت کے لیے رکھی ہوئی ہے تو صرف سونے کی وجہ سے وہ صاحب نصاب نہیں ہے اور اگر سارے نقدی پیسے خرچ نہیں ہوتے تو وہ نصاب کی مالکہ ہے صاحب نصاب ہونے کی صورت میں اگر اس کے مال پر سال گزر چکا ہو تو اس پر زکوۃ ادا کرنا فرض ہے۔

نیز صدقات واجبہ (مثلاً صدقۂ فطر وغیرہ) بھی اس حالت میں اپنے موقع پر (مثلاً عید الفطر پر صدقۂ فطر) واجب ہوں گے۔ اگر وہ آسانی سے ادا نہ کر سکے تو اس کی ادائیگی آپ پر لازم نہیں ہوگی۔اگر یکمشت زکوٰۃ ادا کرنا مشکل ہو تو تھوڑی تھوڑی کرکے بھی ادا کی جاسکتی ہے۔