برطانوی وزیراعظم نے اچھل کود کیوں کی؟

January 20, 2020

Your browser doesnt support HTML5 video.

برطانوی وزیراعظم نے اچھل کود کیوں کی؟

برطانوی وزیراعظم نے ایک ایونٹ کے دوران بچوں کی طرح خوب اچھل کود کی، لیکن اس اچھل کود سے بجلی پیدا ہوئی۔

غیر ملکی ٹیبلائیڈ کی رپورٹ کے مطابق لندن میں اس وقت انوسٹمنٹ افریقا سے متعلق اجلاس کے ساتھ ایک نمائش ہوئی جس میں تخلیق کاروں اور کمپنیوں کی جانب سے کچھ ایجادات پیش کی گئیں۔

اس دوران ایک کمپنی پیویجن نے ایک ٹیکنالوجی متعارف کروائی جو لندن کی سڑکوں کے لیے ہے، یعنی اس پر بسیں دوڑیں گی، لیکن گاڑیوں کے چلنے سے یہ ٹیکنالوجی بجلی پیدا کرے گی۔

کمپنی کی جانب سے ایک ماڈل نمائش کے لیے رکھا گیا اور جب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اس ماڈل کے نزدیک آئے تو اس کمپنی کے نمائندوں نے انہیں بتایا کہ جب آپ اس پر چلیں گے تو اس کی مدد سے بجلی پیدا ہوگی۔

یہ درحقیقت حرکی توانائی کو برقی توانائی میں تبدیل کرنے کے لیے تیار کیا گیا آلہ تھا۔

کمپنی کے نمائندے نے بجائے چلنے کے اس پر زور سے اچھل کود کرکے دکھائی تو بورس جانسن بھی اس پر اچھل کود کرنے لگے۔

رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اعلان کیا تھا کہ اب برطانیہ بیرون ملک کوئلے کی کان کھودنے اور اس کی مدد سے بجلی پیدا کرنے کے لیے اپنے ٹیکس دہندگان کا پیسہ خرچ نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم سب ایک زمین پر ایک آسمان کے نیچے رہتے ہیں اور ایک ہوا میں سانس لیتے ہم سب کو ہی نقصان پہنچے گا جب کاربن خارج ہوگا اور کرہ ارض کو مزید گرم کردے گا۔

بورس جانسن نے افریقا سمٹ کو برایگزٹ کے بعد افریقی ممالک اور برطانیہ کے درمیان کاروباری روابط بڑھانے کا ایک موقع قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کو اس (کوئلے کی کانکنی) کاروبار کا الہامی حق نہیں، لیکن افریقی رہنما سنیں جو ہم نے ان کو پیشکش کرنی ہے۔

برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ پرعزم اور بڑھتی ہوئی بین الاقوامی معیشت کے لیے ایک ون اسٹاپ شاپ ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک چیز تبدیل ہو رہی ہے اور وہ ہے ہمارا امیگریشن کا نظام، جس کی وجہ سے افریقا کے ممالک اور برطانیہ کے درمیان روابط اور گہرے ہوں گے۔