بیٹی کی شادی سے چند گھنٹے قبل ’باپ کی نصیحت‘

February 01, 2020

شگفتہ عمران

بیٹی یہاں تم نے جو کھایا پیا۔کبھی وہاں اس بات کا ذکر نہ کرنا کہ تم نے اپنے ماں باپ کے گھر اچھا کھایااور یہاں تمہیں اچھا کھانے کو نہیں مل رہا۔پیٹ میں جو چیز چلی جائے کچھ ہی گھنٹوں بعد اُس کی لذت ختم ہو جاتی ہے اور یاد ہی نہیں رہتا کہ کب ہم نے کیا کھایا تھا۔کھانے پر کبھی کسی کے ساتھ بحث نہ کرناجو مل جائے شکر کر کے کھا لینا۔بیٹی جس طرح تم نے اس گھر کو اپنا سمجھ کر صرف اس گھر کی تعریفیں کی ہیں۔ اُسی طرح اُس گھر کو اپنا سمجھ کر اُس کی بھی تعریفیں کرنا۔

کبھی بُرائی نہ کرنا۔بے شک اب وہ ہی تمہارا اپنا گھر ہے۔بیٹی تم نے ماسٹر کیا ہے، مگر اپنی پڑھائی کا رعب اپنے سسرال والوں پر مت استعمال کرنا۔کبھی اُن کو یہ نہ کہنا کہ میں آپ سے زیادہ جانتی ہوں۔بے شک اپنے گھر کے معاملے میں وہ تم سے زیادہ جانتے ہیں،کیوں کہ ہر گھر کے اپنے الگ اصول ہوتے ہیں۔بیٹی شوہر کو کبھی پیٹھ دے کر نہ سونا،کیوں کہ اللہ پاک عورت کی اس حرکت سے ناراض ہوتے ہیں۔

بیٹی روٹھنا اس حد تک کہ اگر وہ ایک دفعہ منانے کی کوشش کرے تو مان جانااور اگر وہ لاکھ دفعہ بھی نہ مانے تو ایک لاکھ دفعہ پھر ایک بار کوشش کرنا۔کبھی شوہر سے ایسی ڈیمانڈ مت کرنا جو اُس کی حیثیت سے بڑھ کر ہو۔اُس کی مجبوریوں کا احساس کرناجب تک سسرال والوں کے اصولوں کو سمجھ نہ جاؤ تب تک اگر کسی چیز کو استعمال کرنا ہو تو اُن سے پوچھ کر استعمال کرنا۔

اُس گھر کے سب ہی افراد کا خیال ایسے رکھنا۔ جیسے اس گھر کے افراد کا رکھتی تھی ۔میری یہ نصیحتیں اپنے دوپٹے سے باندھ لینا۔شادی کے بعد نہ تو تمہارے سر سے دوپٹا سرکنے پائےاور نہ ہی یہ نصیحتیں۔۔۔۔۔