زیادہ چلنا موٹاپے سے بچانے کیلئے مددگار نہیں

February 17, 2020

لندن ( جنگ نیوز) دنیا بھر میں یہ عام خیال پایا جاتا ہے کہ روزانہ 10 ہزار قدم چلنا صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔ مگر امریکہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں اس تاثر کو مسترد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کی برگھم ینگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اگرچہ زیادہ چلنا سست طرز زندگی کے دورانیے میں کمی لا سکتا ہے مگر اس سے جسمانی وزن میں اضافے کی روک تھام نہیں ہوتی۔ مختلف میڈیکل ریسرچ رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ روزانہ 10 بلکہ صرف ساڑھے 7 ہزار قدم چلنا بھی جسمانی صحت کے فائدہ مند ہے مگر جسمانی وزن میں کمی کیلئے یہ کوئی کارآمد طریقہ نہیں ہے ۔ اس تحقیق کے دوران 120 طالب علموں کا جائزہ 6 ماہ تک لیا گیا ۔ان افراد کو 24 ہفتے تک ہر ہفتے 6 دن 10، 12 یا 15 ہزار قدم چلنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی غذائی عادات اور وزن کو ٹریک کیا گیا۔اس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ مجوزہ 10 ہزار قدم روزانہ چلنا کس حد تک وزن اور چربی میں کمی لاسکتا ہے۔مگر نتائج سے معلوم ہوا کہ چاہے لوگ روزانہ 15 ہزار قدم چلنا ہی عادت کیوں نہ بنالیں، ان کے وزن میں کمی نہیں بلکہ اضافہ ہوتا ہے اور اس مدت کے دوران طالب علموں کے وزن میں اوسطاً ڈیڑھ کلو تک اضافہ ہوا ۔محققین کا کہنا تھا کہ صرف ورزش ہی جسمانی وزن میں کمی کا موثر ترین ذریعہ نہیں، زیادہ چلنا جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانے کیلئے مددگار ہے مگر ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ جسمانی وزن کو برقرار رکھنے یا اضافے کی روک تھام کیلئے لیے موثر نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ زیادہ چلنے سے وزن پر تو اثرات مرتب نہیں ہوئے مگر جسمانی سرگرمیوں کے رجحان پر مثبت اثر ضرور دیکھنے میں آیا جو ذہنی اور جسمانی صحت میں مجموعی بہتری کا باعث بن سکتا ہے۔ ماضی کی ریسرچ رپورٹس میں یہ سامنے آچکا ہے کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا ذیایبطس، موٹاپے اور امراض قلب سمیت متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔