چھتوں کی اقسام اور مٹیریل

February 26, 2020

ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی کی بات ہے کہ چھتیں ریتی بجری، ڈامر، سلیٹ یا کنکریٹ سے بنتی تھیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تیار ی میں جدت آتی گئی اور آج چھت سازی کے کئی آپشنز موجود ہیں۔ دور جدید میں چھت سازی کے مٹیریل اور اقسام کے حوالے سے آپ کو سوچ سمجھ کر کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ اب ایسا تو ہوتا نہیں کہ چند دن بعد چھت تبدیل کروالیں، لہٰذا دانشمندی سے فیصلہ کیاجانا چاہئے کیونکہ چھت برسہا برس آپ کے سرپر سایہ کیے رہتی ہے۔ اگر آپ گھر تعمیر کرنے جارہے ہیں تو چھتوں کی اقسام اور مٹیریل کے حوالے سے آپ کے لیے کچھ مشورے ہیں۔

سولر ٹائلز والی چھت

اعلیٰ درجے کی شمسی توانائی پیدا کرنے والے ٹائلز بغیر کسی رکاوٹ کے موجودہ چھت میں ضم ہوجاتے ہیں ، جس سے فی 100مربع فٹ ایک کلو واٹ تک بجلی پیدا ہوتی ہے۔ سولر ٹائلز کی چھت خاص طور پر وہ مالکان بنواسکتے ہیں، جن کی کمیونٹی کی ایسوسی ایشن سولر پینلز لگانے سے منع کرتی ہے۔ اگرچہ یہ شمسی توانائی سے بجلی کے اخراجات پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، تاہم دیگر آپشنز کے مقابلے میں سولر پینلز سے چھت کی تعمیر میں زیادہ لاگت آتی ہے۔

ڈامر والی چھت

ہمارے ہاں ڈامر یا تارکول والی چھت سازی عام ہے کیونکہ یہ ہر قسم کے حالات میں مؤثر ہوتی ہے۔ اس کا معیار وسیع پیمانے پر مختلف ہوتا ہے ، لہٰذا آپ اپنی استطاعت کے مطابق اسے بنواسکتے ہیں۔ یہ چھت کم سے کم 20سال تک آپ کے سر پر سایہ فگن رہ سکتی ہے۔

دھاتی چھت

یہ تقریباً60سال تک قائم رہتی ہے۔ دھات سے بنی چھتیں آپ کی موجودہ سیمنٹ بجری والی چھت پر نصب کی جاسکتی ہیں، بشرطیکہ بلڈنگ کوڈ اس کی اجازت دے۔ اگرچہ چھتوں کے بلاکس کو ہٹانا ایک ترجیحی راستہ ہے لیکن اکھاڑ پچھاڑ سے دھول مٹی اور لاگت میں اضافہ ہوسکتاہے۔ اس قسم کی تنصیب میں ایک ممکنہ مسئلہ پانی کے بخارات کا بھی ہوسکتا ہے۔ اگر دھات کی چھت اور پرانی چھت کے درمیان پانی رہ گیا تو نمی کی وجہ سے چھت کو زنگ لگنے اور گلنے کا خدشہ ہوسکتا ہے۔ تاہم چھت اگر روشن دانوں (Vented) والی ہو تو یہ امکانی پریشانی بھی ختم ہوجاتی ہے۔ بصورت دیگر دھات کی تہوں میں ہوا کے گزر کیلئے پاکٹ لگا دیے جائیں تو بھی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

اسٹون کوٹڈ اسٹیل

جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے کہ اس چھت میں اسٹیل کے اوپر پتھر لگا دیے جاتے ہیں۔ اس کامٹیریل سلیٹ ، مٹی یا بجری جیسا ہی نظر آتاہے ،لیکن یہ120میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں ، بگولوں اور شدید سردی سے ہونے والے نقصان کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ اسی وجہ سے یہ نمی اور ہوا دار علاقوں کے لئے کفایتی اور مؤثر انتخاب ہے۔ پتھروں سے جڑی ہوئی اسٹیل کی چھت زندگی بھر آپ کا ساتھ نبھاتی ہے۔

سلیٹ

سلیٹ کی چھت 100سے زیادہ سال تک قائم رہتی ہے۔ واٹر پروف ہونے کی وجہ سے اس میں آگ لگنے ، گلنے سڑنے اور فنگس لگنے کے خدشات نہیں ہوتے۔ سلیٹ کی چھت نمی والی آب و ہوا میں مؤثر رہتی ہے مگر یہ مہنگی اوربھاری ہوتی ہے، بہت زیادہ بوجھ پڑنے سے ٹوٹ بھی سکتی ہے۔ اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں اولے پڑتے ہیں تو اس چھت کو سوچ سمجھ کر تعمیر کروائیں ۔

ربر سلیٹ

ربر کی سلیٹ دیکھنے میں قدرتی نظر آتی ہے، جسے چھری سے کاٹا جاسکتا ہے تاکہ یہ وکٹورین گھروں پر پائی جانے والی پیچیدہ چھتوں پر فٹ ہوجائے۔ ربرکی سلیٹ کی چھتیں 100سال تک چل سکتی ہیں لیکن سیٹیلائٹ ڈشوں اوران پر زیادہ چلنے پھرنے سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ربر سلیٹ کی چھت سازی کے لیے پیشہ ور افراد کی تلاش تھوڑی مشکل ہوتی ہے۔

مٹی اور کنکریٹ ٹائلیں

مٹی اور کنکریٹ کی ٹائلز والی چھت زلزلوں سے ہونے والے نقصانات اور طوفان یا تیز ہواؤں سے 125میل فی گھنٹہ تک کا مقابلہ کر سکتی ہے۔ جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی "کنکریٹ اور مٹی کی ٹائلز والی چھتوں کی زلزلہ میںکارکردگی پر تجرباتی مطالعات کیے گئے، ان کے خلاصے" کے مطابق یہ والی چھتیں گرم اور خشک موسم میں بہترین ہوتی ہیں۔

سبز چھتیں

گرین روف یا سبز چھتیں جزوی یا مکمل طور پرپھول پودوں سے ڈھکی ہوتی ہیں۔ پودوں کو عام طور پر واٹر پروف مواد میں لگایا جاتا ہے۔ پودوں کو برتنوںیاکنٹینرز میں اُگایا جاتا اور پھر انہیں چھتوں پر رکھا جاتاہے، اسے گرین روف نہیں سمجھا جاتا۔ چھت کے اوپر موجود پودوں کو استعمال شدہ یا گدلا پانی (Grey Water) دیا جاتا ہے ۔

یہ کپڑے، برتن دھونے یا بارش کا پانی(سوائے بیت الخلاء کے ) ہو تاہے جو عموماً ضائع ہوجاتا ہے، تاہم اسے دوسرے مقاصد خصوصاً آبپاشی کے لئے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ سبز چھتوں کو روف گارڈن یا ایکو روف بھی کہا جاتا ہے۔ روف گارڈن کے متعدد مقاصد ہیں جیسے بارش کا پانی جذب کرنا، عمارت کے لئے موصلیت فراہم کرنا، جنگلی حیات کے لئے موافق مقام بنانا اور درجہ حرارت میں کمی لانا وغیرہ ۔ ان چھتوںکی عمر کا تخمینہ 40سال ہے۔