’’ماں‘‘ کا رشتہ

May 08, 2020

زندگی میں سارے رشتے پیدا ہونے کے بعد بنتے ہیں ،، اس زمین پر ایک واحد ایسا رشتہ ہے جو ہمارے پیدا ہونے سے نو ماہ پہلے بن جاتا ہے ،، وہ بس وہی کھاتی ہے،جس سے ہمیں نقصان نہ ہو ،، وہ بڑے سے بڑے درد میں بھی عذاب بھگت لیتی ہے، مگر درد مارنے کی دوا نہیں کھاتی کہ کہیں وہ دوا ہم کو نہ مار دے ، ہم اس کی پسند کے کھانے چھڑا دیتے ہیں۔

ہم اس پر نیند حرام کر دیتے ہیں ،، وہ کسی ایک طرف ہو کر چین سے سو نہیں سکتی ، وہ سوتے میں بھی جاگتی رہتی ہے، 9 مہینے ایک عذاب سے گزرتی ہے ،گرتی ہے تو پیٹ کے بل نہیں گرتی پہلو کے بل گر کر ہڈی تڑوا لیتی ہے تجھے بچا لیتی ہے ،اس نے ابھی تیری شکل نہیں دیکھی ، لوگ شکل دیکھ کر پیار کرتے ہیں وہ غائبانہ پیار کرتی ہے ،، لوگ تصویر مانگ کر سلیکٹ کرتے ہیں ، دنیا کا کوئی رشتہ اس خلوص کی مثال پیش نہیں کر سکتا۔

خدا کو اس پر اتنا اعتبار ہے کہ اس کو اپنی محبت کا پیمانہ بنا لیا ،، اور جنتی ہے تو قیامت سے گزر کر جنتی ہے اور ہوش آتا ہے تو پہلا سوال تیری خیریت کا ہی ہوتا ہے ،خدا کے بعد وہ واحد ہستی ہےجو عیب چھپا چھپا کر رکھتی ہے ، تیری حمایت میں وہ عذر تراشتی ہے کہ تیرے باپ کو مطمئن اور تجھے حیران کر دیتی ہے ،، باپ کھانا بند کرے تو وہ اپنے حصے کا کھلا دیتی ہے، باپ گھر سے نکال دے تو وہ دروازہ چوری سے کھول دیتی ہے،خدا کے سوا کوئی تیرا اتنا خیال نہیں رکھتا جتنا ماں رکھتی ہے ، خدا نے بھی جنت اٹھا کر اس ماں کے قدموں میں رکھ دی ،،اللہ پاک سب کے مائوں کو لمبی زندگی دے جن کے مائیں فوت ہیں۔انہیں اللہ پاک جنت فردوس عطا کریں۔